فاسٹ فوڈ کا نام ذہن میں آتے ہی عام طور پر اس غذا کی طرف اشارہ ہوتا ہے جسے لوگ آن یا آف ٹائم میں تیزی سے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں فاسٹ فوڈ کھانے اور زیادہ سے زیادہ کیلوری والے کھانے کے صحت پر مختلف منفی اثرات مرتب کرتے ہیں ڈرائیو تھرو کے ذریعے یا اپنے پسندیدہ فاسٹ فوڈ ریستوران میں انجوائے کرنا زیادہ سے زیادہ بار ہوتا ہے
فوڈ انسٹی ٹیوٹ کے بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار کے تجزیے کے مطابق صرف ہزار سالہ افراد اپنے بجٹ کے کھانے کے ڈالر کا 45 فیصد باہر کھانے پر خرچ کرتے ہیں فاسٹ فوڈ کیلوری سے بھرپور ہوتے ہیں اور موٹاپے کا باعث بنتے ہیں اس کا باقاعدگی سے استعمال ذیابیطس دل کی بیماری اور جگر کو نقصان سمیت صحت کے متعدد مسائل کا باعث بنتے ہیں
زیادہ تر لوگ جو پیک شدہ غذائی مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں وہ دراصل اپنے صحت کے نتائج سے واقف ہوتے ہیں پھر بھی وہ انہیں کھانے کے لالچ سے باز نہیں آسکتے اگر آپ نقصان سے بچنے کے لیے تجربہ کار ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہتے ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے پہ کلک کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کے ذریعے بات کریں
بلڈ شوگر کا امکان
زیادہ تر فاسٹ فوڈ جس میں مشروبات بھی شامل ہیں یہ کاربوہائیڈریٹ سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں جن میں فائبر نہیں ہوتا ہےذیابیطس بہت زیادہ فاسٹ فوڈ کھانے کے زیادہ سنگین ضمنی اثرات میں سے ایک ہے آئس کریم کینڈیز سوڈا پیسٹری یا میٹھے جیسی چینی سے بھری غذائیں خون میں گلوکوز میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں
اگر خون میں گلوکوز کی سطح بہت زیادہ ہے تو لبلبہ زیادہ انسولین پیدا کرے گا جو بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کا ذمہ دار ہارمون ہے اس سے ٹائپ 2 ذیابیطس اور وزن میں اضافے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
سوزش میں اضافہ
فاسٹ فوڈ کی ایک سرونگ پورے جسم میں سوزش بڑھا سکتی ہے ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ ایک فاسٹ فوڈ کھانے میں سیچوریٹڈ چربی کی زیادہ مقدار دمہ والے افراد میں ہوا کی سوزش میں اضافہ کرتی ہے یہ سوزش دمہ کے حملوں کے محرک کے طور پر کام کرتی ہے
غذائیت میں کمی
ان کی زیادہ کیلوری مواد کے باوجود فاسٹ فوڈز بہت کم غذائیت فراہم کرتے ہیں فاسٹ فوڈز پر اکثر ناشتہ کرنے سے غذائی تغذیہ کی کمی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے کچھ غذائی اجزاء کی کمی صحت کے مسائل کی ایک وسیع رینج سے وابستہ ہوتی ہے اپنے روزمرہ کے کھانوں کی غذائیت کے بارے میں جاننے کے لیے مرہم کے غذائی ماہرین سے رابطہ کریں
مثال کے طور پر پروسیسڈ غذاؤں میں بہت کم فائبر ہوتا ہے لیکن ہمارے جسم کو آنتوں کی اچھی صحت کو برقرار رکھنے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے ضروری غذائیت کی وافر مقدار کی ضرورت ہوتی ہے
موٹاپا
عام فاسٹ فوڈ میں بہت زیادہ کیلوری ہوتی ہے اگر کوئی شخص روزانہ زیادہ سے زیادہ کیلوری کھاتا ہے تو اس کا وزن بڑھ جاتا ہے جس سے موٹاپا ہوسکتا ہے موٹاپا کسی شخص کی صحت کی سنگین صورتحال پیدا ہونے کے خطرے کو بڑھاتا ہے
سوڈیم کی زیادتی
چربی چینی اور بہت سارے سوڈیم (نمک) کا امتزاج کچھ لوگوں کے لئے فاسٹ فوڈ کو مزیدار بنا سکتا ہے لیکن سوڈیم میں زیادہ غذا پانی برقرار رکھنے کا باعث بن سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ آپ فاسٹ فوڈ کھانے کے بعد پھولے ہوئے یا سوجن محسوس کرسکتے ہیں سوڈیم میں زیادہ غذا بلڈ پریشر کی صورتحال والے لوگوں کے لئے بھی خطرناک ہے سوڈیم بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے اور آپ کے دل اور قلبی نظام پر دباؤ ڈال سکتا ہے
اعصابی نظام پر اثر
فاسٹ فوڈ آپ کی بھوک کو تو مطمئن کر سکتا ہے لیکن آگے آنے والی زندگی میں بہت سی پیچیدگیاں اور مشکلات پیدا کرسکتا ہے جو لوگ فاسٹ فوڈ اور پروسیسڈ پیسٹری کھاتے ہیں ان میں ڈپریشن پیدا ہونے کا امکان ان لوگوں کے مقابلے میں 51 فیصد یادہ ہوتا ہے جو ان غذاؤں کو نہیں کھاتے یا ان میں سے بہت کم کھاتے ہیں
بال ناخن اور جلد پہ اثر
آپ جو غذائیں کھاتے ہیں وہ آپ کی جلد کی شکل پر اثر انداز ہوسکتی ہیں لیکن یہ وہ غذائیں نہیں ہوسکتی ہیں جن پر آپ کو شبہ ہے بچپن سے چاکلیٹ اور پیزا جیسی چکنائی والی غذاؤں کے استعمال سے جوانی میں جلد کو مہاسوں نے گھیر رکھا ہوتا ہے یہ کاربوہائیڈریٹ ہے کارب سے بھرپور غذائیں بلڈ شوگر کی سپائکس کا باعث بنتی ہیں اور خون میں شکر کی سطح میں یہ اچانک بڑھنا مہاسوں کو بڑھا سکتی ہیں ایسی غذاؤں کا استعمال کریں جو آپ کی جلد بال اور ناخن پہ مضر اثرات نہ چھوڑ سکے اور آپ اپنے ان مسائل کو بڑھانے کے بجائے فوری مرہم کی سائٹ پہ جلد کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں
تولیدی نظام پر اثر
جنک فوڈ اور فاسٹ فوڈ میں اجزاء آپ کی زرخیزی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں پروسیسڈ فوڈ میں فیتھالیٹس ہوتے ہیں فیتھالیٹس کیمیکلز ہیں جو آپ کے جسم میں ہارمونز کے عمل میں خلل ڈال سکتے ہیں ان کیمیکلز کی اعلی سطح کا سامنا تولیدی مسائل کا باعث بن سکتا ہے اس میں پیدائشی نقائص بھی شامل ہیں
خراب دانت
سوڈا کینڈیز میٹھے اور پروسیسڈ پیسٹریوں کی شکر منہ میں موجود لعاب اور بیکٹیریا کے ساتھ مل کر دانتوں پرجم جاتی ہے اگر اس پر قابو نہ پایا جائے تو یہ دانتوں کی حفاظت کرنے والے اینمل کو ختم کر سکتی ہے اور انہیں دانتوں کو زیادہ حساس بنا سکتی ہے فاسٹ فوڈ کھانے کے اثرات شاید اتنا سنگین نہ لگیں لیکن فاسٹ فوڈ ہمارے جسم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے
اگر یہ طویل مدت تک ہماری غذا کا بڑا حصہ بنارہتا ہے لیکن اب فاسٹ فوڈ میں کمی کریں اور صحت مند غذائیت سے بھرپور غذاؤں میں تبدیل کریں آپ کو دانتوں کے حوالے سے کوئی مسائل درپیش ہیں تو آپ مرہم ڈاٹ پی کے پہ دانتوں کے ڈاکٹر سے بات کرسکتے ہیں
فاسٹ فوڈ میں نمک چینی سیرشدہ چربی ٹرانس چربی کیلوری اور پروسیسڈ پروسیزٹوز اور اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اچھی طرح سے کی گئی تحقیق سے پتہ چلا کہ ان غذائی اجزاء کے بہت زیادہ استعمال کے صحت پر منفی اثرات کو ثابت کیا ہے