پیروں اور ٹخنوں میں سوجن کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کہ معمولی چوٹ جس کی تشخیص اور علاج آسان ہے۔ جبکہ بعض اوقات یہ کسی خطرناک بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جس کے لئے فوری علاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ درج ذیل وجوہات کی وجہ سے بھی پیروں اور ٹخنوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔
اگر آپ کسی بھی قابل ڈاکٹر کی رہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا اس نمبر03111222398 پر کال کریں۔
ایڈیما یا ورم
ورم یعنی ایڈیما جسم کی بافتوں میں پانی یا سیال جمع ہونے کو کہتے ہیں۔ یہ عام طور پر ٹانگوں اور پیروں کو متاثر کرتا ہے لیکن جسم کے دوسرے حصوں جیسے کہ چہرہ یا پیٹ میں بھی ہو سکتا ہے۔ ورم کی علامات میں شامل ہیں۔۔۔
۔1 متاثرہ جگہ پر چمکدار اور پھیلی ہوئی جلد
۔2 جلد دبانے کے بعد گڑھے بننا
۔3 تکلیف اور نقل و حرکت میں کمی
۔4 اگر یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرے تو کھانسی اور سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
علاج
یہ خود سے دور ہو سکتا ہے اگر کوئی اور بیماری کی وجہ سے نہ ہو جسکی وجہ سے علاج کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔ گھریلو علاج میں جرابیں پہننا، نمک کی مقدار کو کم کرنا، اور ٹانگوں کو سینے سے بلند رکھتے ہوئے لیٹنا مددگار ہو سکتا ہے۔
پیروں یا ٹخنے کی چوٹ
پاؤں یا ٹخنوں میں تکلیف بھی سوجن کا سبب بن سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، ٹخنوں میں موچ لگامینٹس کے زیادہ پھیل جانے کی وجہ سے ہوتی ہے اور پاؤں کے پھولنے کا سبب بن سکتی ہے۔
علاج
ممکن ہو تو پیروں کو اونچا رکھیں اور متاثرہ ٹانگ پر وزن نہ اٹھانے کی کوشش کریں۔ آئس پیک یا کمپریشن بینڈیج کا استعمال سوجن کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے، اور درد سے نجات دینے والی ادویات تکلیف کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
حمل
حمل کے آخری ہفتوں کی عام علامت پیروں اور ٹخنوں کا پھول جانا ہے۔ یہ سوجن پانی / سیال کے جمع ہونے اور رگوں پر دباؤ بڑھنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔
گھریلو علاج
حمل کے دوران سوجے ہوئے پیروں کے علاج کے لئے خواتین کو ممکنہ حد تک پیروں کو اونچا رکھیں، آرام دہ جوتے پہنیں، اور لمبے عرصے تک کھڑے ہونے سے گریز کریں۔ جسم کو آرام دینا، نمک سے پرہیز کرنا، اور پانی کی مقدار میں اضافہ سیال کو جمع ہونے سے روکنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ ٹائٹس یا کمپریشن جرابیں پہننے سے بھی تکلیف اور سوجن کم ہو سکتی ہے۔
پریا کلیمپسیا
اگر حمل کے دوران سوجن اچانک اور شدید ہو تو یہ پریا کلیمپسیا کی علامت ہو سکتی ہے۔ یہ حمل کے دوران یا پیدائش کے فوراً بعد ہو سکتی ہے۔ علامات میں پیشاب میں پروٹین، تیزی سے زیادہ سیال جمع ہونا، اور ہائی بلڈ پریشر شامل ہیں۔ یہ ایک شدید بیماری ہے جو عام طور پر حمل کے آخری نصف دور میں ہوتی ہے اور ایکلیمپسیا کی طرف جا سکتی ہے۔ جو پریاکلیمپسیا سے بھی خطرناک بیماری ہے۔ سر درد، چکر آنا، متلی اور قے، بینائی کی صلاحیت میں تبدیلی، کم پیشاب آنا۔
علاج
حاملہ عورت کو یہ علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر معالج سے رجوع کرے۔
طرز زندگی کے عوامل
طرز زندگی کے کچھ عوامل بھی پیروں میں سوجن کا باعث بن سکتے ہیں۔ ان عوامل میں شامل ہیں:طرز زندگی کا بے ترتیب ہونا، وزن زیادہ ہونا، غیر موزوں جوتے پہننا۔
گھریلو علاج
باقاعدگی سے ورزش کرنے اور صحت مند وزن برقرار رکھنے سے پیروں میں سوجن کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔سوجن کم کرنے کے طریقوں میں شامل ہیں۔۔۔
۔1 کثرت سے پانی پینا
۔2 کمپریشن جرابیں پہننا
۔3 پیروں کو ٹھنڈے پانی میں بھگونا
۔4 پیروں کو باقاعدگی سے دل کی سطح سے بلند کرنا
۔5 ایکٹو رہنا اور اگر وزن زیادہ ہو تو وزن کم کرنا
۔6 صحت بخش غذا کھانا اور نمک کی مقدار کا خیال رکھنا
۔7 پاؤں کی مالش کرنا، زیادہ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں کھانا۔
اگر کسی کو محسوس ہو کہ ادویات کی وجہ سے اسکے پیر اور ٹخنے سوج رہے ہیں تو اسے فورا معالج سے رابطہ کرنا چاہیے تاکہ دوا کو تبدیل کیا جاسکے۔