UN اقوام متحدہ کے مطابق۔۔۔۔
حکومت کا مون سون بارشوں کی صورتحال پہ قابو پانے کے لیے لائحہ عمل۔۔۔
مون سون کی بارشوں کے سیلاب سے سینکڑوں افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔ سیلاب سے 1.8 ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے تھے۔ یہ 2010 کے بعد سے پاکستان میں آنے والا سب سے مہلک سیلاب ہے، اس وقت سیلاب میں تقریباً 2000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب نے پاکستان میں جون کے وسط سے 30 ملین افراد کو متاثر کیا ہے۔
تقریباً 125,000 مکانات تباہ ہوئے ہیں اور تقریباً 288,000 کو نقصان پہنچا ہے۔ انسانی اور بنیادی ڈھانچے کے اثرات کے لحاظ سے سندھ اور بلوچستان دو سب سے زیادہ متاثرہ صوبے ہیں۔ 700,000 سے زیادہ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے تقریباً سبھی صوبہ بلوچستان میں ہیں۔
جبکہ تقریباً 3000 کلومیٹر سڑکوں اور 129 پلوں کو نقصان پہنچنے سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں تک رسائی میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ بلوچستان پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) ہوئی ہے، بلوچستان کے 10 اضلاع میں ایک کثیر شعبہ جاتی تیز رفتار ضروریات کا جائزہ لیا گیا تاکہ تمام شعبوں میں ترجیحی ضروریات اور خلا کی نشاندہی کی جا سکے۔
مون سون بارشوں سے متاثرہ لوگوں کا حال۔۔۔۔
مسلسل بارشوں اور سیلاب سے صحت کے لیے کیا خطرات پیدا ہوتے ہیں؟
شدید واقعات۔
ایسی بیماریاں جن کی توقع نہیں ہوتی ہے۔
بنیادی صحت کی دیکھ بھال کا نہ ہونا۔
دماغی صحت۔
سیلاب کے نتیجے میں انفیکشن کا خطرہ کیسے ہوتا ہے؟
مسلسل بارش اور سیلاب کی وجہ سے انفیکشن کی چار اہم اقسام یہ ہیں۔
سیلاب کے بعد انفیکشن کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن۔۔۔ (WHO)
پانچ اہم تجویز یہ ہیں۔۔۔۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|