سال کے سرد مہینے بہت ساری دلچسپ چیزیں لاتے ہیں. خوبصورت موسم، گرمی سے بچنا، موسم خزاں کے کھیل، برف باری، چھٹیاں اور بہت کچھ۔ تاہم، ان کا مطلب ان لوگوں کے لیے درد بھی ہو سکتا ہے جو مسلسل سوزش یا ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کے ساتھ زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔ اگر آپ نے سردی میں باہر زیادہ وقت گزارا ہے جب درجہ حرارت کم ہو، تو آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ آپ کی پیٹھ میں پرانے کمر درد بھڑکنا شروع ہو جاتے ہیں۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سردی کا موسم کمر میں درد کا باعث بن سکتا ہے یا اس میں شدت پیدا کر سکتا ہے اور اس بلاگ پوسٹ میں، ہم اس بات پر بات کریں گے کہ آیا اس بات میں کوئی سائنسی شواہد ہیں یا نہیں اور آپ موسم خزاں اور سردیوں کے دوران اپنی کمر کو درد سے کیسے بچا سکتے ہیں۔ اسی سلسلے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار ڈاکٹر سے رجوع کرسکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال پہ بھی بات کرسکتے ہیں۔
درجہ حرارت کا کمر درد پہ اثر کیا ہوتا ہے؟
حقیقت یہ ہے کہ ہمارے جسم اس آب و ہوا کے مطابق ہوتے ہیں جس میں ہم رہتے ہیں، لہٰذا درجہ حرارت میں تبدیلی جس کے ہم عادی ہو چکے ہیں وہ گرم بمقابلہ ٹھنڈے علاقوں کے لوگوں کے لیے یکساں طور پر نمایاں ہو سکتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ ملک کے کس حصے میں رہتے ہیں، درجہ حرارت کم ہونے پر آپ کی کمر درد میں اضافہ محسوس ہوگا۔
اگر آپ کسی ایسی جگہ پر رہتے ہیں جہاں سردیوں میں برف باری ہوتی ہے اور آپ کو برفیلے فٹ پاتھوں سے گزرنا پڑتا ہے، تو یقینی طور پر آپ کو کمر درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس میں پٹھوں میں تناؤ، موچ وغیرہ شامل ہیں۔
سرد درجہ حرارت کمر درد کے بڑھتے ہوئے خطرے
بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ انہیں کمر، گردن اور جوڑوں میں درد جب درجہ حرارت تیزی سے گرتا ہے تب ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے جسم کسی نہ کسی طرح ایسے وقت کے دوران ہونے والی بیرومیٹرک پریشر تبدیلیوں کو محسوس کرتے ہیں۔
جب آپ کو سردی لگتی ہے تو آپ کی کمر کے پٹھے اور لگمنٹس سخت ہو جاتے ہیں اور کم لچکدار ہو جاتے ہیں، جس سے وہ کمر درد کا زیادہ شکار ہو جاتے ہیں جس کے نتیجے میں آپ کو کمر میں کافی درد ہو سکتا ہے۔
سردیوں میں سیاہ اور اداس دن ڈپریشن اور کمر درد کا باعث
سرد درجہ حرارت، سورج کی روشنی کے کم گھنٹے اور یہاں تک کہ تناؤ سردیوں میں آپ کی جذباتی تندرستی پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو (سیزنل ایفیکٹیو ڈس آرڈر) موسمی ڈپریشن کی ایک قسم ہوتی ہے ہوسکتا ہے یا دیگر افسردہ علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو کمر کے درد کے لیے ان کی حساسیت کو بڑھا سکتے ہیں۔
سردی کی وجہ سے ورزش نہ کرنا
اگر آپ ایک ایسے شخص ہیں جو باہر ورزش کرنے سے لطف اندوز ہوتے ہیں، تو سردیوں میں اپنی معمول کی ورزش کو برقرار رکھنا مشکل ہوسکتا ہے۔ بہر حال، صبح سویرے دوڑنا یا شام کی موٹر سائیکل کی سواری خطرناک اور غیر آرام دہ بھی ہو سکتی ہے جب باہر اندھیرا ہو یا موسم گیلا اور ٹھنڈا ہو تو یہ اور بھی خطرناک ہوسکتا ہے۔
لیکن ورزش سے گریز کرنا صحت کے لیے مناسب نہیں ہے کیونکہ سردیوں میں جسم کا ایکٹو نہ ہونا جسم کے کسی بھی حصے کو درد سے متاثر کرسکتا ہے۔ انڈور ورزشیں کریں جیسے یوگا اور ایروبکس، انڈور گرم تالاب میں تیراکی کرنا، سائیکل پر ورزش کرنا۔ آپ حیران ہوں گے کہ صرف سردیوں میں ایکٹو رہنے سے آپ کو کتنی زیادہ توانائی اور کمر درد کی کم تکلیف ہوگی۔
سرد موسم ریڑھ کی ہڈی کو سخت کرتا ہے
کیا آپ نے کبھی سردی کی صبح باہر قدم رکھا ہے اور اپنے جسم کو اکڑتا ہوا محسوس کیا ہے؟ یہ سردی کے موسم کا مکمل طور پر فطری ردعمل ہے اور سردی کے دن آپ کی کمر میں درد ہونے کی ایک اہم وجہ بھی ہے۔
جب کم درجہ حرارت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو، جسم کے اندر ایک عمل ہوتا ہے جو کہ بنیادی طور پر آپ کے اعضاء میں خون کی نالیوں کو تنگ کرنے اور اس اضافی خون کو دماغ، دل، پھیپھڑوں اور آنتوں جیسے اہم حصوں کی طرف موڑنے کا عمل ہے تاکہ انہیں گرم رکھا جا سکے۔
جب پٹھوں اور لیگامینٹس میں خون کم ہوتا ہے تو وہ سخت ہو جاتے ہیں
آپ نے شاید اس کا تجربہ کیا ہو گا اگر آپ نے کبھی اپنی انگلیاں ٹھنڈی ہونے کے بعد کی بورڈ پر ٹیکسٹ کرنے یا ٹائپ کرنے کی کوشش کی ہو اور محسوس کیا ہو کہ آپ غیر معمولی طور پر سست حرکت کر رہے ہیں۔
آپ کی ریڑھ کی ہڈی کو سہارا دینے والے ڈھانچے کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ جب موسم سرد ہوتا ہے تو آپ کی ریڑھ کی ہڈی کو سہارا دینے والے ڈھانچے میں خون کا بہاؤ کم ہوتا ہے اور وہ قدرتی طور پر سخت ہو جاتے ہیں جس کے نتیجے میں کمر پر اضافی دباؤ پڑتا ہے اور کھنچاؤ کے ساتھ کمر درد بڑھتا جاتا ہے۔