بہت سی خواتین کو ہارمونز کے عدم توازن کی شکایت رہتی ہے، اس کی ایک سب سے بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ بہت سے لوگوں اچھا طرزِ زندگی نہیں ہے اور بہت سی پریشانیوں اور الجھنوں کی وجہ سے بھی ایسا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بھرپور نیند نہ لینے سے بھی ہارمونز ڈسٹرب ہوتے ہیں۔
ہارمونز وہ کیمیکلز ہیں جو اینڈوکرائن سسٹم میں غدود کے ذریعہ تیار ہوتے ہیں اور خون کے دھاروں میں جاری ہوتے ہیں۔ ان میں عدم توازن اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ہارمونز بہت زیادہ یا کم ہوتے ہیں۔ ہمارے جسم میں ہارمونز ہمارے تولیدی سائیکل، موڈ، جسم کا درجہ حرارت اور جسم میں بہت سے عملوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ہارمونز کے معمولی عدم توازن کی وجہ سے ہماری صحت پر اثر پڑتا ہے۔
ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے ہمیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ہماری صحت پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں۔ لیکن ہم گھر بیٹھے ایک فون کال کی مدد سے مرہم کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنٹمنٹ بک کروا سکتے ہیں اس کے علاوہ ہم وڈیو کال یا اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹشن لے سکتے ہیں۔
ہارمونز کے عدم توازن سے صحت پہ اثرات
زندگی کے مختلف مراحل میں قدرتی طور پر ہارمونز میں اتار چڑھاؤ آتا ہے خاص طور پر بلوغت کے دوران، عورتوں میں حمل کے دوران یہ طرزِ زندگی کی بھی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جب ہم ان تبدیلیوں اور عدم توازن کو محسوس کریں تو ڈاکٹر سے معائنہ کروائیں۔ ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ کونسی نشانیاں ظاہر ہوتیں ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
موڈ میں تبدیلی
خواتین میں جنسی ہارمون ایسٹروجن کا اثر دماغ میں نیورو ٹرانسمیٹر پر ہوتا ہے، جس میں سیرٹونن (ایک ایسا کیمیکل جو موڈ کو بدلتا ہے ) حیض سے پہلے ہمارے مزاج میں تبدیلی ہوتی ہے یہ ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے ہوتا ہے۔
کیا کرنا چاہیئے؟
اگر آپ اپنی روزمرہ زندگی میں پریشان ہیں تو غذا اور طرزِ زندگی میں تبدیلیوں کی وجہ سے بہتری آسکتی ہے۔ ہم روزانہ ورزش کر کے اپنی صحت میں بہتری لا سکتے ہیں۔
تکلیف دہ حیض
اگر آپ کو پیٹ کے نچلے حصے میں درد ہوتی ہے اور آپ باربا پیشاب کر رہے ہیں یا آپ کو قبض کی شکایت ہے یا کمر کے نچلے حصے میں درداور جنسی تعلقات میں تکلیف کا سامنا ہوتا ہے تو ہو سکتا ہے آپ کو فائبرائیڈز ہوں اس کی کوئی اصل وجہ معلوم نہیں ہوئی لیکن ہو سکتا ہے یہ فیملی ہسٹری کی وجہ سے ہو۔
کیا کرنا چاہیئے؟
اگر آپ کو ان مسائل کا سامنا ہے تو آپ مشہور گائناکولوجسٹ سے مشورہ کر سکتے ہیں اس سے پہلے کہ سنگین صورت پیدا ہو۔
نیند کی کمی
جب ایسڑوجن اور پروجسڑون کی کم پیداوار ہوتی ہے تو نیند میں خلل پڑسکتا ہے اس کے علاوہ توانائی کی کمی بھی نیند کے معیار میں کمی ڈالتی ہے۔ جب ہمارے ہارمونز میں عدم توازن پیدا پوتا ہے تو نیند میں بھی فرق آتا ہے۔
کیا کرنا چاہیئے؟
نیند کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ہم ڈاکٹر سے بات کرکے ایسڑوجن اور پروجسڑون کی مقدار کو بحال کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں بہترین نیند کے لئے کیفین کی کم مقدار لینی چاہیئے۔
وزن میں اضافہ
ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے وزن میں بھی اضافہ ہوتا ہے ہم اپنی غذا میں تبدیلی کرکے اپنے وزن پر کنٹرول کر سکتے ہیں۔ہارمونز کی وجہ سے ہمارا اچانک وزن بڑھ سکتا ہے۔
جلد کے مسائل
ایسڑوجن اور پروجسڑوجن کی کم پیدا وار کی وجہ سے ہماری جلد پر کیل مہاسے اور دانے بنتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہمیں جلد کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ بھی ہارمونز کے عدم توازن کی وجہ سے ہوتا ہے۔
سردرد
بہت سی خواتین کو حیض سے پہلے سردرد کی شکایت رہتی ہے یہ سردرد ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔
بانجھ پن
ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے خواتین میں بانجھ پن ایک اہم وجہ ہے، بانجھ پن کی وجہ ہارمونز میں بدلاؤ کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔