بریسٹ کینسر سب سے عام کینسر ہے , مجموعی طور پر، پچھلے کچھ سالوں میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور اس سے متعلقہ اموات کی تعداد میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے۔ ابتدائی تشخیص اور علاج جو چھاتی کے کینسر کے پھیلنے اور نقصان پہنچانے کا وقت آنے سے پہلے اسے روکنے میں مدد دینے میں مفید ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ احتیاطی تدابیر سے بھی اس کے بڑھنے کے خطرات کم ہوسکتے ہیں۔
بریسٹ کینسرکیا ہے؟
. بریسٹ کینسر اس وقت ہوتا ہے جب آپ کی چھاتی میں خلیات بڑھتے ہیں اور ایک بے قابو طریقے سے تقسیم ہوتے ہیں، جس سے ٹشو کا ایک بڑا حصہ بنتا ہے جسے ٹیومر کہتے ہیں۔ چھاتی کے کینسر کی علامات میں آپ کی چھاتی میں گانٹھ کا احساس، آپ کی چھاتی کے سائز میں تبدیلی کا سامنا کرنا اور آپ کی چھاتیوں کی جلد میں تبدیلیاں دیکھنا شامل ہو سکتے ہیں۔ میموگرام جلد پتہ لگانے میں مدد کر سکتے ہیں۔
باقاعدہ ایروبک ورزش کچھ تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ جو اپنے روز مرہ معمولات میں ورزش کو اپنی روٹین کا حصہ بنا لیتی ہیں ان میںبریسٹ کینسر ہونے کا امکان ورزش نہ کرنے والوں کے مقابلے میں نصف ہوتا ہے۔ یہ بنیادی طور پر نوجوان، مینو پاز والی خواتین میں ظاہر ہوا ہے۔ ورزش چھاتی کے کینسر میں مبتلا خواتین کو علاج کے مضر اثرات کو بہتر طریقے سے برداشت کرنے اور سرجری کے بعد تیزی سے صحت یاب ہونے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔
بریسٹ کینسر سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
بریسٹ کینسر کی روک تھام صحت مند عادات سے شروع ہوتی ہے – جیسے الکوحل کا استعمال ترک کردینا اور جسمانی طور پر سرگرم رہنا۔ بریسٹ کینسر سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کی تفصیلا معلومات کے لیۓ یا اس بیماری سے متعلق کسی بھی مسئلے یا پریشانی کی صورت میں بلا جھجھک ماہر اور قابل بھروسہ گائناکولوجسٹ سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
اگر آپ بریسٹ کینسر کی نشوونما کے بارے میں فکر مند ہیں، تو آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیا آپ بریسٹ کینسر سے بچنے کے لیے کچھ اقدامات کر سکتے ہیں۔ کچھ خطرے والے اسباب جیسے خاندان کی تاریخ، کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا لیکن طرز زندگی میں تبدیلیاں کر کے آپ کینسر کےخطرے کو کم کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ یہاں کچھ اقدامات پیش کیۓ جارہے ہیں جو بریسٹ کینسر سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوں گے۔
صحت مند وزن برقرار رکھیں
بریسٹ کینسر سے بچاؤ میں مدد کے لیے ایک شخص جو سب سے اہم کام کرسکتا ہے وہ ہے صحت مند وزن برقرار رکھنا۔ ڈاکٹر تجویز کرتے ہیں کہ خواتین کو ہفتے میں کم از کم بیس منٹ تک تین بار باقاعدگی سے ورزش کرنی چاہیے تاکہ انہیں صحت مند وزن برقرار رکھنے اور فٹ رہنے میں مدد مل سکے۔
دبلی پتلی شخصیت کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ چربی ان خلیوں سے بنتی ہے جو ایسٹروجن پیدا کرتے ہیں۔ جسم میں بہت زیادہ ایسٹروجن ہارمون ریسیپٹر چھاتی کے کینسر کی نشوونما اور بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے۔ سیدھے الفاظ میں، آپ کے جسم میں جتنے زیادہ چربی والے خلیات ہوں گے، ایسٹروجن اور چھاتی کا کینسر ہونے کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ اچھی طرح سے متوازن اور غذائیت سے بھرپور غذا کھانے اور باقاعدگی سے ورزش کرنے سے، آپ صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
بہتر غذائیں اور خوراک
اس سلسلے میں خوراک بہت چھوٹا لیکن قابل پیمائش کردار ادا کرتی ہے۔ غذائی چکنائی آپ کے چھاتی کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، اور پھل، سبزیاں اور اناج اس خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ کچھ ممالک میں چھاتی کے کینسر کے خطرے میں کوئی کمی نہیں ہوئی کیونکہ وہاں کم چکنائی والی غذاوں کا استعمال نہیں دیکھا گیا۔
یہ ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ چھاتی کے کینسر کے خطرے کی دیگر وجوہات پر قابو پانے کے لیےصرف غذائی اقدامات ثابت نہیں ہوتے ہیں۔ وہ خواتین جو صحت مند غذا کی پابندی کرتی ہیں انہیں اب بھی دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں جیسے کہ باقاعدگی سے میموگرام کروانا۔ ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے، اس سلسلے میں بہترین لیب کا انتخاب یہاں سے کریں۔
کینسر کے خاتمے کے بہتر نتائج کے لیے ابتدائی تشخیص اور علاج اب بھی بہترین حکمت عملی ہے، لیکن اپنے ڈاکٹر سے بالکل پوچھیں کہ آپ کو چھاتی کے کینسر کو روکنے یا اسے جلد جانچنے میں مدد کے لیے کیا کرنا چاہیے ۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر سے اپائئمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398پر رابطہ کریں
تمباکو نوشی اور الکوحل کے استعمال سے پرہیز
اگر آپ سگریٹ نوشی یا الکوحل کا استعمال کرتے ہیں، تو براہِ کرم روک دیں، ڈاکٹر نے خبردار کیا ہے۔ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ تمباکو نوشی اور الکوحل آپ کی صحت کے لیے بری ہے اور اکثر اس کا تعلق پھیپھڑوں کے کینسر، پھیپھڑوں کی بیماری اور دیگر صحت کے مسائل سے ہوتا ہے۔
جب بات بریسٹ کینسر کی ہو تو سگریٹ نوشی الکوحل کے استعمال سے عورت میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ تمباکو نوشی یا الکوحل خاص طور پر ان خواتین کے لیے خطرناک ہے جو چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے بعد بھی سگریٹ نوشی جاری رکھتی ہیں۔ تمباکو نوشی سے ثابت ہوا ہے کہ اگر عورت تشخیص کے بعد سگریٹ نوشی کرتی رہتی ہے تو یہ چھاتی کے کینسر سے بچنے کے امکانات کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔
اگر آپ سگریٹ نوشی یا الکوحل کا استعمال کرتے ہیں اور چھوڑنا چاہتے ہیں تو اس کے لیۓ ماہر اور قابل بھروسہ ڈاکٹر سے رجوع کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |