گٹھیا ایک بیماری ہے جو آپ کے جوڑوں کو متاثر کرتی ہے ۔ گٹھیا مین آپ کے جوڑوں کی سوزش اور انحطاط شامل ہوتا ہے جب آپ ان جوڑوں کو ہلاتے ہین تو ان میں درد پیدا ہوتا ہےگٹھیا جسم کے ان علاقوں میں پایا جاتا ہے۔پاؤں، ہاتھ، کولہے، گھٹنے، کمر کے نچلے حصے
گٹھیا کیا ہے؟
گٹھیا کا لفظ جوڑوں میں درد،سوجن اور سختی کو بیان کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ یہ ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے گٹھیا درد کا باعثبن کر زندگی کو مشکل بنا سکتا ہے اس کی علامات ہر دن مختلف ہو سکتی ہیںتاہم صحیح علاج اور نقطہ نظر کے ساتھ آپ اس کی علامات کو منظم کر سکتے ہیں۔
جوڑ کیا ہیں اور یہ کیسے کام کرتے ہیں؟
جوڑ وہ ہیں جہاں دو یا دو سے زیادہ ہڈیاں ملتی ہیںجیسے گھٹنوں، انگلیوں ، کندھوں میںجوڑ ہڈیوں کو اپنی جگہ پر رکھتے ہیں اور اپنی حدود کے اندر انہیں آزادانہ طور پر حرکت کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
گٹھیا کی وجہ کیا ہے؟
آرتھرائٹس کی مختلف اقسام اور وجوہات ہو سکتی ہیں مثال کے طور پر گاؤٹ جو اپ کے جسم میں بہت زیادہ یورک ایسڈ کا نتیجہ ہے لیکن اس کے علاوہ مزید اقسام کے لئے کوئی خاص وجہ معلوم نہیں ہے۔ آپ کو گٹھیا ہو سکتا ہے اگر
آپ کی خاندانی تاریخ ہے۔
ایسا کوئی کام ، نوکری یا کھیل کھیلیں جو آپ کے جوڑوں پر دباؤ ڈالتا ہو
کچھ آتومیمون بیماریاں یا وائرل انفیکشن
آرتھرائٹس علامات کیا ہیں؟
گٹھیا کی مختلف اقسام میں مختلف علامات ہو سکتی ہیں جو کچھ لوگوں میں کم اور کچھ میں شدید ہو سکتی ہیں۔ جوڑوں کی تکلیف آ سکتی اورجا سکتی یا مستقل رہ سکتی ہے۔ گٹھیا کی عام علامات میں شامل ہیں درد، سرخی، سوجن، سختی، نرمی،گرمی وغیرہ۔ گٹھیا کی علامات صبح کے وقت بدتر ہوسکتی ہیں جب آپ آرام کرنے کے بعد بستر سے کھڑے ہوں۔
گٹھیا کی اقسام
گٹھیا کی دو اہم اقسام ہیں اوسٹیو آرتھرائٹس اور رمیٹی سند شوٹ، یہ جوڑوں کو مختلف طریقوں سے نقصان پہنچاتی ہیں۔
اوسٹیو آرتھرائٹس
آرتھرائٹس کی سب سے عام قسم ، اوسٹیو آرتھرائٹس ہے اس میں جوڑوں کے کارٹیلج کا ٹوٹنا اور آنسو کا نقصان شامل ہے ۔ آنسو ہڈیوں کے سروں پر سخت چکنی کوٹنگ جہاں وہ جوڑ بناتے ہیں ۔ کارٹلیج ہڈیوں کے سروں کو کشن دیتا ہے اور بغیر رگڑ کے ہڈیوں کے جوڑوں کو حرکت میں مدد دیتا ہے لیکن اس تکلیف میں ہونے والے نقصان کی وجہ سےہڈیوں کو آپس میں ٹکرانا پڑ سکتا ہے جس کی وجہ سے درد پیدا ہوتا ہے اور حرکت میں تکلیف ہو سکتی ہے۔ یہ ہڈی میں تبدیلی اور جوڑنے والی بافتوں کو بگاڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے جوڑوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔
رمیٹی سند شوت
اس قسم کے آرتھرائٹس میں جسم کا مدافعتی نظام مشترکہ کیقسول کی پرت پر حملہ کرتا ہے، ایک سخت جھلی جو تمام جوڑوں کے حصوں کو گھیر لیتی ہے اور یہ پرت سوج جاتی ہے اور یس بیماری کا عمل کارٹیلج اور ہڈیوں کو تباہ کر سکتا ہے
سوریاٹک گٹھیا
اس قسم کے گٹھیا میں جلد میں سوزش پیدا ہوتی ہے اور جلد کے دھندلے، ابھے ہوئے اور سوجے علاقوں کا سبب بنتا ہے۔ یہ 30 سے 50 سال کی عمر کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ عام طور پرکہنیوں اور گھٹنوں کے سروں،کھوپڑی اور ناف کے آس پاس کی جلد کو متاثر کرتا ہے۔یہ انگلیوں کی سوزش کا باعث بن سکتا ہے اس قسم کے گٹھیا والے لوگوں کے ناخن اکثر بے رنگ ہوتے ہیں۔
گاؤٹ
جوڑوں میں یورک ایسڈ کرسٹلز کا جمع ہونا زیادہ تر اس سے آپ کا پاؤں یا اس کا کوئی حصہ متاثر ہوتا ہے یہ اچانک آپ کے پاؤں کے انگوٹھے میں شدید درد کی صورت میں ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ آپ کا جسم بہت زیادہ یورک ایسڈ بنا رہا ہے،آپ کے گردے یورک ایسڈ پر کام نہیں کر رہے وغیرہ۔
لیوپس
لیوپس ایک خودکار مدافعت کی بیماری ہے جو آپ کے جوڑوں اور بہت سے اعضاء کو متاثر کرسکتی ہےڈاکٹر حتمی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے کہ لوپس کی وجہ کیا ہے پر کوئی چیز آپ کے جسم کے مدافعتی نظام کو خراب کر دیتی ہے ۔ یہ وائرس دوسرے وائرسوں پر حملہ کرنے کے بجائے آپ کے پورے جسم میں جوڑوں سے لے کر تمام اعضاء تک اور آپ کے دماغ تک سوزش اور درد پیدا کرنے لگتا ہے یہ بیماری مردوں کے مقابلے خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے۔
خطرے کے عوامل کیا ہیں؟
گٹھیا کے خطرے کے عوامل میں شامل ہے
خاندانی تاریخ: گٹھیا کی کچھ اقسام خاندانوں میں چلتی ہیں لہذا اگر آپ کے والدین یا بہن بھائیوں میں یہ عارضہ ہے تو آپ کو آرتھرائٹس ہونے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
عمر:گھٹیا کی کئ اقسام کا خطرہ بڑھتی عمر کے ساتھ بڑھ جاتا ہے اس میں شامل ہیں اوسٹیو آرتھرائیٹس، گاؤٹ وغیرہ
جنس: مردوں کے مقابلے عورتوں میں گٹھیا کا عارضہ عام ہے
جوڑوں پر چوٹ: ماضی میں جوڑوں پر لگی چوٹ بھی آپ کو گٹھیا کے مرض میں مبتلا کر سکتی ہے
موٹاپا: آپ کا اضافی وزن آپ کے جوڑوں پر دباؤ ڈالتا ہے اور گٹھیا کے مرض میں مبتلا کر سکتا ہےخآص طور پر کولہوں، گھٹنوں اور ریڑھ کی ہڈی پر۔
علاج کیسے کیا جائے
اس کے علاج کا بنیادی مقصد آپ کے درد کی مقدار کو کم کرنا اور جوڑوں کو ہونے والے اضافی نقصان کو روکنا ہے اس کے علاج میں شامل ہیں ادویات اورسپلیمینٹس، جسمانی تھراپی، پیشہ ورانہ تھراپی باقاعدہ ورزش، وزن میں کمی اگر ضروری ہو،گرم اور سرد کمپریس وغیرہ۔ اس کے علاوہ جوڑوں کے فنکشن مین بہتری بھی اس معاملے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے۔اور اگر پھر بھہ آرام نہ آئے تو ڈاکٹر آپ کو سرجری کا مشورہ دے سکتے ہیں۔