ازدواجی تعلقات پہلی بار قائم کرنے کے بعد تو تقریبا سبھی خواتین درد کی شکایت کرتی ہیں۔ تاہم اس کے بعد جب کئی بار یہ تعلق قائم کیا جائے، تو درد کم ہو جاتا ہے اور اکثر جوڑے حقیقت میں اس تجربے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
اگر آپ کسی بھی قابل ڈاکٹر کی راہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں اور 16000 سے زائد تصدیق شدہ ڈاکٹروں کی رہنمائی حاصل کریں یا اس نمبر03111222398 پر کال کریں
تاہم ، بعض اوقات خواتین کے لیے، ازدواجی تعلقات کے دوران درد ختم ہوتا نظر نہیں آتا۔
تکلیف دہ ازدواجی تعلقات کی اہم وجوہات
جنسی تعلقات میں درد انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے اور اکثر خواتین اس کا تجربہ کرتی ہیں اگرچہ کوئی بھی اس نہیں چاہتا کہ وہ یہ تکلیف برداشت کرے۔ ازدواجی تعلقات کے دوران درد کی کئی مختلف وجوہات ہیں لیکن یہ آپ کے جسمانی مسائل اور نفسیاتی الجھنوں یا صدمے کی وجہ سے بھی ہو سکتے ہیں۔ بعض لوگوں کو صرف دخول کے وقت درد ہو سکتا ہے۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسی کو ازدواجی تعلقات کے پورے دورانیے میں تکلیف ہو۔ کئی لوگ جنسی تعلق ختم ہونے کے بعد بھی درد محسوس کرتے ہیں۔
لہذا درد ناک ازدواجی تعلقات کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ تکلیف کی سب سے عام وجوہات میں سے ایک مناسب چکنا یا لیبوریکیشن کا نہ ہونا ہے۔ اس کا علاج بآسانی لیوبریکنٹس یا جلد کو چکنا کرنے والی مصنوعات کے ذریعے ہو سکتا ہے۔ فور پلے کو بڑھانے اور پر سکون رہنے سے بھی اس کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔
تاہم بعض معاملات میں ازدواجی تعلقات کے دوران درد طبی مسائل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ یہ تکلیف تولیدی یعنی ریپروڈکٹیو اناٹومی کے کسی حصے کے ساتھ مسئلے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ جنسی تعلق کے دوران درد کا باعث بننے والے کچھ مسائل یہ ہیں:
اینڈومیٹرائیوسس
اینڈومیٹرائیوسس ایک ایسی بیماری ہے جس میں یوٹرس (بچہ دانی) کے اندر موجود ٹشوز بھی بچہ دانی کی دیواروں کے باہر بڑھتے ہیں۔ اس سے جنسی تعلقات کے دوران درد سمیت مختلف مسائل ہو سکتے ہیں۔
اوویرین سسٹ
اوویرین سسٹ پانی (سیال) سے بھری تھیلیاں ہیں جو آپ کی اووری یا بیضہ دانی پر اگتی ہیں۔ یہ سسٹ یا تو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سبب نہیں بن سکتی ہیں، یا یہ بہت تکلیف دہ ہو سکتی ہیں اور جنسی تعلق کے دوران تکلیف کا باعث بن سکتی ہیں۔
مینوپاز
مینوپاز خواتین کے بچے پیدا کرنے کی عمر ختم ہونے پر شروع ہوتا ہے۔ یہ ہارمون کی سطح خاص طور پر ایسٹروجن میں بڑی تبدیلیاں لاتا ہے۔ بڑے پیمانے پر جسمانی تبدیلیوں کی وجہ سے بعض خواتین کو اندام نہانی کی خشکی کی وجہ سے تکلیف ہو سکتی ہے۔
فائبرائڈز
فائبرائڈز کی نشوونما آپ کے رحم کے اندر ہوتی ہے۔ اکثر اوقات یہ فائبرائڈز کینسر نہیں بنتی مگر یہ دوسری بیماریوں جیسے پیلوک درد اور جنسی تعلقات کے دوران تکلیف کا سبب بن سکتی ہے۔
ایس ٹی ڈی ( جنسی طور پر منتقل ہو نے والی بیماریاں )
جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریاں جنسی تعلقات کے دوران درد کا سبب بننے والے مسائل میں شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، ازدواجی تعلقات سے ہرپیز کے زخموں اور جینیٹل مسوں کو تکلیف پہنچ سکتی ہے۔ جنسی تعلق کے دوران درد کے لئے معائنے میں مختلف بیماریوں کے ساتھ ایس ٹی ڈی ٹیسٹنگ بھی شامل ہو سکتی ہے۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کے تکلیف دہ جنسی تعلقات کی وجہ کیا ہے، یہ ضروری ہے کہ نہ صرف جسمانی پیچیدگیوں بلکہ جذباتی مسائل کو روکنے کے لیے بھی اس تکلیف کا علاج کیا جائے۔
آپ دوبارہ جماع سے لطف اندوز ہونے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ تکلیف دہ جنسی تعلقات کو حل کرنے کے لئے سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آپ واقعی ایک مسئلے سے دوچار ہیں۔ جنسی مسائل کے حوالے سے مدد حاصل کرنے کو عام طور پر معیوب سمجھا جاتا ہے تاہم اکثر درد کی وجہ طبی مسائل ہوتے ہیں۔
اگر آپ اپنی جنسی صحت کے حوالے سے فکرمند ہیں اور مزید معلومات کی تلاش میں ہیں تو اس لنک پر کلک کریں۔
ماہرین درد کی وجہ ڈھونڈنے کے لئے مکمل جسمانی اور پیلوک معائنہ کرتے ہیں۔ بعدازاں ڈاکٹر بچہ دانی یعنی یوٹرس اور سرویکس کا معائنہ کرنے کے لئے الٹراساونڈ یا دوسرے ٹیسٹ تجویز کر سکتے ہیں۔
معائنے اورٹیسٹوں کے بعد جب ڈاکٹر بیماری کی تشخیص میں کامیاب ہو جائیں تو زیادہ خوشگوار ازدواجی زندگی شروع کی جا سکتی ہے۔ تکلیف دہ جنسی تعلقات کی بدولت کو اپنے رشتے کو خراب نہ ہونے دیں۔ اور علاج معالجے میں دیر نہ کریں۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |