ورزش کرنا اور ڈائٹنگ کے باوجود اکثر لوگ یہ شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کے وزن میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہو رہی ہے ایسے افراد کا اسکے بعد تمام کوششوں سے اعتبار اٹھ جاتا ہے اور ان کو یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ ان کا وزن کبھی بھی کم نہیں ہوگا مگر یہ ایک غلط نظریہ ہے
Table of Content
ورزش اور ڈائٹنگ کے باوجود وزن کم نہ ہونے کی وجوہات
ورزش اور ڈائٹنگ دو ایسے ذریعے ہیں جس کے ذریعے موٹے افراد اپنے وزن کو کم کر سکتے ہیں لیکن اگر باقاعدگی سے ورزش کرنے کے باوجود اور مکمل پرہیز اور ڈائٹنگ کے باوجود اگر وزن کم نہ ہو تو اس کی کچھ وجوہات یہ ہو سکتی ہیں
کھانا کھانے کےفورا بعد سو جانا

اکثر لوگ وزن کم کرنے کی جدوجہد میں اتنے مصروف ہوتے ہیں کہ باقاعدگی سے صبح سحر کے وقت ورزش کرتےہیں اس کے ساتھ ساتھ کھانے کی مقدار بھی کم کر دیتے ہین جس کی وجہ سے کمزوری محسوس کرتے ہیں
ایسے افراد جیسے ہی کھانا کھاتے ہیں ان پر سستی طاری ہو جاتی ہے اور وہ جہاں کھانا کھاتے ہیں وہیں پاؤں پسار کر لیٹ جاتے ہیں اور ان کا اس طرح سونا ان کی ساری محنت کو ضائع کر دیتا ہے
ماہرین کے مطابق کھانا کھانے کے بعد ایک ہزارقدم تک چلنا ضروری ہے اس کے ساتھ کھانا کھانےکے دو گھنٹے کے بعد تک نہیں سونا چاہیۓ ہے
ذہنی دباؤ کا شکار ہونا
ذہنی دباؤ کے سبب جسم میں موجود کارٹی سول نامی ہارمون کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے اس کی وجہ سے کھایا گيا کھانا جسم میں چربی کی صورت میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور پرانی چربی کے پگھلنے کا عمل بھی رک جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو اس صورت میں ورزش اور ڈائٹنگ کے باوجود موٹاپے میں کسی بھی قسم کی کمی واقع نہیں ہو گی
جنس

عام طور پر یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ عورتوں کا وزن مردوں کے مقابلے میں دیر سے کم ہوتا ہے اس کی بہت ساری وجوہات میں سے ایک وجہ جسم کی بناوٹ بھی ہے ۔ خاص طور پر عورتوں کے پیٹ پر موجود چربی کو کم کرنا کافی مشکل ہوتا ہے اس وجہ سے اگر آپ کا تعلق صنف نازک سے ہے تو اس کے لیۓ تیار ہو جائیں کہ ورزش اور ڈائٹنگ کے باوجود آپ کا وزن دیر سے کم ہو گا
عمر کے اثرات
اگر آپ کی عمر تیس سال سے زیادہ ہے تو یاد رکھیں کہ آپ کے جسم کا میٹا بولزم سستی کا شکار ہو چکا ہے اس وجہ سےاس عمر میں وزن میں اضافہ تو تیزی سے ہو سکتا ہے لیکن وزن کم کرنے کے لیۓ آپ کو عام حالات سے زیادہ محنت کرنی پڑ سکتی ہے
ماہرین کے مطابق عمر میں ہر دس سال اضافے کی صورت میں دو فی صد سے 10 فی صد تک میٹابولزم میں کمی واقع ہوتی ہے
بالکل کم کھانا
وزن کم کرنے کے لیۓ کھانا پینا چھوڑ دینا اور صرف ایک وقت کھانا کھانا جسم میں کمزوری کی سبب ہوتا ہے اس وجہ سے وزن کے کم ہونے کا عمل سست روی کا شکار ہو جاتا ہے اور وزن کم ہونے کے بجاۓ بڑھنے لگتا ہے
یہی وجہ ہے کہ وزن کم کرنے کو خواہشمند افراد کے لیۓ یہ ضروری ہے کہ وہ کسی بھی ماہر غذائیت کی رہنمائی میں وزن کم کرنے کے لیۓ ڈائٹ اور ورزش کا انتخاب کریں ۔ تاکہ وزن مناسب انداز میں کم ہو سکے
تھائی رائڈ گلینڈ میں خرابی

تھائی رائڈ گلینڈ کی خرابی کی صورت میں جسم پر مختلف قسم کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔ جن میں سے ایک خرابی ہائپو تھائی رائڈازم نامی بیماری بھی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں بیمار شخص کے وزن میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے ۔
چونکہ یہ موٹاپا کھانے پینے اور سستی کے سبب نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے اس موٹاپے کو کم کرنے کے لیۓڈائٹنگ اور ورزش کامیاب ثابت نہیں ہوتی ہے اس وجہ سے ایسے مریضوں کو کسی اینڈوکرائن ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے
جو کہ تھائی رائڈ کے علاج کے لیۓ باقاعدہ جانچ کر کے اس کے علاج کو تجویز کرۓ گا جس کے علاج کے بعد ہی وزن کم ہو سکےگا
وراثتی خصوصیات
بعض افراد کو موٹاپا ان کے والدین کی جانب سے ورثے میں ملتا ہے ایسے افراد کے ماں باپ یا ان میں سے کوئی ایک موٹاپے کا شکار ہوتا ہے اس وجہ سے جینز میں موٹاپا ہونے کے سبب وہ بھی موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں
ایسے افراد کا بھی ورزش اور ڈائٹنگ کرنے کے نتیجے میں فوری طور پر وزن کم نہیں ہوتا ہے لیکن ایسے افراد کو چاہیے کہ حوصلہ نہ ہاریں اور کوشش جاری رکھیں ۔ مستقل محنت اور کوشش کےنتیجے میں وہ وزن کم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے
یاد رکھیں
وزن کم کرنے کے لیۓ کسی بھی ڈائٹ پلان کو فالو کرنے سے پہلے اپنے ماہر غذائیت سے ضرور مشورہ کریں جو آپ کے جسم کی ساخت ، عمر اور وزن کو دیکھتے ہوۓ ڈائٹ اور ورزش تجویز کرۓ گا