فیٹی جگر یا جگر کی چربی کی بیماری دن بدن مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس بارے میں کافی ڈاکٹرز نے تحقیق کی ہے اور تحقیق کے نتائج کی روشنی میں جگر کی چربی ، اس کی وجوہات، علامات اور اس حالت کو تبدیل کرنے کی تجاویز مندرجہ ذیل ہیں۔
فیٹی جگر کی بیماری: آپ کو کیا جاننے کی ضرورت ہے۔
یہ ایک درمیانی عمر کی بیماری سمجھی جاتی ہے جو زیادہ الکحل پینے سے منسلک ہوتی ہے، لیکر فیٹی جگر کی بیماری، جو غیر الکوحل والے لوگوں کو بھی ہوتی ہے اور آجکل، اب ان نوجوانوں کو بھی زیادہ متاثر کرتی ہے جو شراب نہیں پیتے ہیں۔
“پاکستان میں جگر کی چربی کے واقعات ترقی یافتہ دنیا کے بیشتر حصوں کی طرح بڑھ رہے ہیں۔ نسبتاً بہت سے نوجوان جن کا پتھری کی بیماری کا علاج ہو ریا ہوتا ہے ان میں بھی فیٹی لیور کی تشخیص ہوتی ہے،‘‘۔
اچھی خبر یہ ہے کہ ایک سادہ فیٹی جگر یا جگر کی چربی کی حالت زیادہ تر معاملات میں ٹھیک ہوسکتی ہے۔
تاہم، اگر اس کا صحیح طریقے سے انتظام نہ کیا جائے تو، فیٹی جگر لیور کی زیادہ سنگین بیماری کا باعث بن سکتا ہے جسے غیر الکوحل سٹیٹو ہیپاٹائٹس کہا جاتا ہے جہاں فیٹی لیور سوجن زدہ ہو جاتا ہے۔ یہ جگر کے سرروسس (جگر کے زخم) اور جگر کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔
فیٹی جگر کی بیماری کی علامات
ابتدائی غیر الکوحل یا شراب نہ پینے کے باوجود ہونے والے فیٹی جگر کی بیماری عام طور پر کوئی علامات نہیں دکھاتی ہے۔ تاہم، آپ مندرجہ ذیل علامات کا تجربہ کر سکتے ہیں:
تھکاوٹ ، پھولا پن ،بھوک میں کمی ،دائیں پیٹ کے اوپری حصے میں درد
دیر سے علامات کے واضح ہونے کا کا تعلق جگر کے سروسس کی پیچیدگیوں سے ہوتا ہے اور ان میں متلی، یرقان، سوجن زدہ پیٹ اور کم ارتکاز شامل ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق فیٹی لیور میں جگر کی خرابی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے، اور جگر کی سرجری کی ضرورت پڑسکتی ہے
مندرجہ بالا علامات کی صورت میں مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پررابطہ کریں
فیٹی جگر کی بیماری کی وجوہات
فیٹی لیور جگر کے خلیوں میں چربی کا غیر معمولی جمع ہونا ہوتا ہے۔
غیر الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز (موٹاپے، ذیابیطس اور میٹابولک سنڈروم سے گہرا تعلق رکھتا ہے، مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ 80 فیصد موٹے افراد اور 70 فیصد ذیابیطس والے افراد کو فیٹی لیور کی بیماری ہوتی ہے۔
ہائی کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کا تعلق بھی فیٹی لیور سے ہوسکتا ہے حالانکہ فیٹی لیور ایسے نوجوانوں میں بھی پایا جا سکتا ہے جن میں ہائی بلڈ پریشر نہیں ہوتا ہے۔
عام وجوہات میں شامل ہیں:
ذیابیطس ،موٹاپا ،پیٹ کی چربی میں اضافہ (مرکزی موٹاپاہائی کولیسٹرول (ہائپر لیپیڈیمیا)
ہائی بلڈ پریشر (ہائی بلڈ پریشر) ،میٹابولک سنڈروم
اس کے علاوہ دیگر متعلقہ حالات جیسے سونے کی بیماری، پی کاز یائپو تھائرائڈازم اور دوسری بیماریاں بھی اس کی وجوہات میں شامل ہوسکتی ہیں
فیٹی لیور کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟
فیٹی لیور کی بیماری کی تشخیص تاریخ، جسمانی معائنہ، خون کے ٹیسٹ اور جگر کے امیجنگ اسٹڈیز جیسے کہ:
جگر کے فنکشن ٹیسٹ ، سے کی جاسکتی ہے ان ٹیسٹوں کی مدد سے جگر کے خامیوں کو واضح کیا جا سکتا ہے۔
الٹراساؤنڈ، سی ٹی یا ایم آر آئی اسکین بھی فیٹی لیور کو ظاہر کر سکتا ہے۔
بیماری کی شدت کا اندازہ لگانے یا جگر کی دیگر بیماریوں کو خارج کرنے کے لیے خون کے دوسرے ٹیسٹ کی ضرورت بھی پڑ سکتی
ہے۔
بیماری کی تشخیص کے لیے جگر کی بایپسی کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔
آپ کو صحت مند جگر کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟
جگر، پیٹ کے دائیں اوپری حصے میں واقع ہوتا ہے، یہ ایک اہم عضو ہے۔ یہ میٹابولک اور جسم کی صفائی جیسے افعال انجام دے کر جسم کو بہترین صحت میں رکھتا ہے۔
ایک صحت مند جگر خون میں چربی، پروٹین اور گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ آنتوں سے غذائی اجزاء پر کارروائی کرتا ہے۔ یہ خون کے دھارے سے زہریلے مادوں اور ادویات کو بھی ہٹاتا ہے۔
فیٹی جگر کی بیماری کا علاج
علاج کے انتظام میں فیٹی جگر کی بیماری کی بنیادی وجہ کی تشخیص اور علاج شامل ہے۔ ماہرین کے “مشورے کے مطابق اس بیماری سے متاثرہ افراد یا چند مریض نظم و ضبط کے ساتھ طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے اپنے فیٹی لیور کی بیماری کو ختم کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔”
ماہرین کہتے ہیں کہ یہ ضروری ہے کہ فیٹی لیور والے نوجوان اپنے وزن اور گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کریں تاکہ حالت مزید خراب ہونے سے بچ سکیں
فیٹی جگر کو ریورس یا ٹھیک کرنے کے اقدامات
کاربوہائیڈریٹ کو کم کریں۔
اپنی خوراک سے پروسیسڈ چینی کو ختم کریں۔
وافر مقدار میں سبزیاں، سارا اناج، بیج اور گری دار میوے، دالیں اور پھلیاں کھائیں۔
ہفتے میں کم از کم پانچ بار ورزش کریں۔ ہر سیشن کم از کم 30 منٹ کا ہونا چاہیے۔ یہ کسی بھی قسم کی ورزش ہو سکتی ہے لیکن اس کم از کم شرح کو اعتدال سے بڑھانا چاہیے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |