گلے میں بار بار ہونے والی خراش عام طور پر وائس باکس اور گلے میں انتہائی حساسیت کا نتیجہ ہوتی ہے۔ اپنے گلے کو صاف کرنا یا کھنکھارنا عام طور پر گلے میں خراش پر آپ کے جسم کا ردعمل ہوتا ہے اور آپ کی آواز کی تہہ کو ایک ساتھ رگڑ کر اس کیفیت کو دور کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔
اس کی علامات میں فرد اکثر اپنا گلا صاف کر سکتا ہے کیونکہ اسے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے گلے میں کوئی چیز خارش کررہی یا پھنس رہی ہے۔ یہ احساسات اس وقت بھی ہو سکتے ہیں جب گلہ خراب نہ بھی ہو۔ گلے کو بار بار صاف کرنا خود کوئی طبی بیماری نہیں ہے، لیکن یہ اس کی علامت ہو سکتی ہے۔
اگر یہ علامت مستقل یا پریشان کن ہے، تو ڈاکٹر سے مشاورت آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ ان علامات کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سے مشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے یا اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیۓ براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔ اس بلاگ میں، ہم بار بار گلے کی خراش ہونے کی کچھ وجوہات کا جائزہ لیں گے اور علاج تفصیل سے جانیں گے۔
گلے میں بار بار ہونے والی خراش کی وجوہات
گلے میں بار بار ہونے والی خراش میں گلے کو صاف کرنے کی کئی بار ضرورت محسوس ہوتی ہے اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔ اس میں الرجی اور ایسڈ ریفلوکس سے لے کر ادویات کے مضر اثرات اور کھانے کی عادات بھی شامل ہیں۔ کچھ وجوہات اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔
ناک کا بہنا
ناک کا بہنا گلے میں بار بار ہونے والی خراش کی سب سے عام وجہ ہے۔ آپ کی ناک انفیکشن اور الرجین کو صاف کرنے یا سرد موسم کی وجہ سے ناک میں بلغم بناتی ہے۔ اکثر ناک بہنا کافی پریشان کن ہو سکتا ہے۔ جس طرح بلغم ناک کے اگلے حصے کی طرف بہہ سکتا ہے، اسی طرح کچھ بلغم ناک کے پچھلے حصے سے گلے کی طرف بھی گر سکتا ہے، بعض اوقات آواز کی نالیوں کے قریب پہنچ جاتا ہے۔ اگر بلغم نگلنے کے لیے بہت گاڑھا ہو تو ہم اسے زور سے کھنکھار کر باہر نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس مسئلے کا بہترین حل یہ ہے کہ ناک کے بہنے کی وجہ کا علاج کیا جائے۔ بغیر دوائیوں کے ایسا کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ ناک کی صفائی کی کوشش کریں۔ اگر آپ کو کوئی بہتری نظر نہیں آتی ہے تو، مختلف قسم کے ناک کے اسپرے مدد کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر سے بات کرنا بہتر ہے، کیونکہ کچھ سپرے آپ کے علامات کو خراب کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
ایسڈ ریفلکس
گلے میں بار بار ہونے والی خراش کی ایک اور عام وجہ ایل پی آر ہے۔ آپ کے پیٹ میں تیزاب کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ لیکن معدے کا اضافی تیزاب بعض اوقات اس ٹیوب کے پیچھے کی طرف بہتا ہے جسے غذائی نالی کہتے ہیں جو گلے کو معدے سے جوڑتی ہے۔ یہ آواز کی ہڈیوں یا گلے پر گرسکتا ہے، جس سے جلن اور گلے میں بار بار ہونے والی خراش محسوس ہوسکتی ہے۔
ایسڈ ریفلکس والے ہر شخص کو گلے میں جلن محسوس نہیں ہوتی اور نہ ہی ہر ایک کو سینے میں جلن ہوتی ہے جسے گیسٹرو فوجیل ریفلوکس بیماری جی ای آر ڈی کہا جاتا ہے۔ کچھ لوگ محض اپنے گلے کو صاف کرنے کی خواہش محسوس کرتے ہیں یا مستقل کھانسی محسوس کرتے ہیں۔
اس کے حل میں اینٹی ریفلوکس غذا کھانا اور کھانے کے فورا بعد لیٹنا کچھ معاملات میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اکثر، لوگوں کو پیٹ میں تیزاب کی پیداوار کو کم کرنے کے لیے کئی ہفتوں یا مہینوں تک دوائیں استعمال کرنی پڑتی ہیں۔
اعصابی مسائل
گلے میں حساسیت کے لیے ذمہ دار خراب اعصاب ایک اور وجہ ہوسکتے ہیں۔ ان مسائل کا علاج کرنا زیادہ مشکل ہے۔ لوگ اکثر کئی سالوں تک اس قسم کی گلے میں بار بار خراش محسوس کرتے رہتے ہیں۔ گلے میں بار بار ہونے والی خراش کا حل کان، ناک اور گلے کے ڈاکٹرز سے مشاورت ضروری ہے۔
گلے میں بار بار ہونے والی خراش کا علاج
گلے میں بار بار ہونے والی خراش کے لیے عام طور پر صرف علاج کی ضرورت ہوتی ہے اگر یہ پریشان کن ہو رہا ہو یا تکلیف کا باعث بن رہا ہو۔ علامات کو کم کرنے یا روکنے کا بہترین طریقہ کسی بھی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ہے۔ گلے میں بار بار ہونے والی خراش کے علاج اور روک تھام کے کچھ نکات درج ذیل ہیں۔
۔1 گلے کو نم رکھنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پینا، جس سے یہ احساس کم سے کم ہو سکتا ہے کہ گلے میں کوئی چیز بند ہو گئی ہے۔
۔2 گرم مشروبات کا استعمال یعنی سوپ، یخنی، چائے، قہوہ وغیرہ شامل ہیں۔
۔3 اگر کسی شخص کو نگلنے میں دشواری ہو تو آہستہ آہستہ کھانا چبا کر کھائیں۔
۔4 ہوا کو نم رکھنے کے لیے گھر یا کام پر ہیومیڈیفائر کا استعمال کرنا، جس سے گلے میں بار بار ہونے والی خراش کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
۔5 گلے کے لوزینجز بھی فائدہ مند ہوسکتے ہیں۔
۔6 آواز کی ہڈیوں کو چوٹ پہنچنے سے بچنے کے لیے آہستہ سے اور کبھی کبھار گلے کو صاف کرنے کی کوشش کرنا۔