حمل کے دوران ماں کی بچہ دانی میں جنین کی نشونما ہوتی ہےحمل کی مدت 9 ماہ ہوتی ہے اور اسے 3 سہ ماہیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے ۔ حمل کچھ پیچیدگیوں کے ساتھ آسکتا ہے جو بعض ماؤں میں حمل کا دورانیہ زیادہ پیچیدہ اور بعض اوقات جان لیوا بھی ہو سکتا ہے
بعض اوقات حمل کے دوران عام اور جانلیوا علامات کے درمیان فرق پہچاننا مشکل ہو سکتا ہے جو ماں اور بچے کی صحت کو متاثر کر سکتی ہیں جبکہ بعض حمل بغیر کسی پیچیدگی اور علامات کے گزر جاتے ہیں
حمل کے دوران ہونے والی عام بیماریاں
حمل کے دوران بعض خواتین کو کچھ عام طبی حالتوں سے گزرنا پڑتا ہے جیسے کہ
متلی اور الٹی
متلی اور الٹی حمل کے دوران ہونے والی کچھ عام حالتیں ہیں۔ متلی کی علامت صبح کے وقت زیادہ واضح ہوتی ہیں اور یہ علامات حمل کی پہلی سہ ماہی کے دوران واضح ہوتی ہیں اور یہ ایک خاص قسم کے گروتھ ہارمون کی وجہ سے ہوتی ہے جبکہ بعض صورتوں میں متلی اور الٹی حمل کے دوران برقرار رہتی ہےتو اس حالت کو ہائپریمیسس گریویڈیرم کہا جاتا ہے اس حالت کی وجہ سے پانی کی کمی ، سانس کی قلت، نیند کی کمی کمزوری یا تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہےجس کے لئے علاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ہائپریمیسس گریویڈیرم کے نتیجے میں بھوک کم لگتی ہے جسکا اثر ماں اور بچے کی صحت پر پڑ سکتا ہے ایسی صورت میں سب سے پہلے تو ٹھوس غذا کے ساتھ سیال تھراپی کی جاتی ہے اس حالت میں حمل کے 20ویں ہفتے تک پہنچنے پر بہتری آ جاتی ہے لیکن اگر پھر بھی متلی اور قے کی کیفیت برقرار رہے تو ڈاکٹر اس سے نمٹنے کے لئے دوائیں تجویز کرتے ہیں
پیشاب کی نالی کا انفیکشن
حمل کے دوران،بیکٹیریا کی وجہ سے پیشاب کی نالی کا انفیکشن ہو سکتا ہے ۔ ماں کو پیشاب کے دوران جلن اور درد محسوس ہو سکتا ہے ۔ تھکاوٹ، متلی، کمر درد،ابر الود پیشاب کے ساتھ بخار اور لرزش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس کے لئے گھر پر علاج کا مشورہ نہیں دیا جا سکتا ۔ یہ ضروری ہے کہ اپ ڈاکٹر سے چیک اپ کروائیں ۔ ڈاکٹر پیشاب کی نالی کے انفیکشن کی جانچ کے لئے پیشاب کا تیسٹ کروائے گا۔
پیشاب کی نالی میں انفیکشن کے علاج کے طور پر ڈاکٹر اینٹی بائیوٹک تجویز کریگا اس کے ساتھ ساتھ آپ کو زیادہ مقدار میں سیال کے استعمال کرنے کا مشورہ دیگا
ہائی بلڈ پریشر
حمل کے دوران ایک عام طبی حالت ہائی بلڈ پریشر ہے یہ ایک ایسی حالت ہے جو ماں اور بچے کے لئے جانلیوا ثابت ہو سکتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر زچگی کی پیچیدگیوں میں بھی اضافہ کر سکتا ہے جیسے نال بچہ دانی سے الگ ہو سکتا ہے ، حمل کی ذیابیطس، پیدائش کے خراب نتائج، بچے کی موت وغیرہ۔ماں کے بی پی کو کنٹرول کرنے اور اسے مناسب حدوں میں رکھنے کے لئے مناسب علاج کی ضرورت ہے۔ اگر اپ حمل کے دوران اپنے بی پی کے بارے میں فکرمند ہیں تو اپنی ڈاکٹر سے رابطہ کریں
حمل کی ذیابیطس
حمل کے دوران ایک ذیابیطس ایک ایسی حالت ہے جس میں حاملہ خاتون کے خون میں شوگر کی سطح بلند ہو جاتی ہے۔ اس کی علامات زیادہ نمایاں نہیں ہو سکتیں لیکن اس کے نتیجے میں ڈپریشن، سی سیکشن اور پری ایکلیمپسا کا خطرہ ہو سکتا ہے ۔ زیادہ وزن کی وجہ سے بھی حمل کی ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کی تشخیص سادہ پیتھالوجی ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہےجو خون میں شکر کی سطح کو ظاہر کرتے ہیں
حمل کی ذیابیطس کے علاج کے لئے ذیابیطس مخالف خوراک، وزن میں کمی، ورزش اور انسولین کی ضرورت ہو گی ۔ بعض اوقات یہ کمزوری،پیاس، بھوک اور تھکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔اگر حمل کی ذیابیطس کو کنبٹرول نہیں کیا جئے تو یہ پیدائش سے متعلق پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہے۔
ڈپریشن، پریشانی اور دماغی صحت
حمل ایک دباؤ والی صورتحال ہے جب خواتین کے جسم مین بہت سی ہارمونل تبدیلیاں رونما ہو رہی ہوتی ہیںجس کے نتیجے میں افسردگی پیدا ہو سکتی ہے اس کے علاوہ سرگرمیوں میں دلچسپی کھونا،توانائی کی کمی،اداسی، نیند اور بھوک میں کمی اور اردگرد کے حالات سے عدم دلچسپی کی علامات شامل ہیں۔ اس طرح کے حالات حمل ختم ہونے کے بعد بھی پیدا ہو سکتے ہیں ان کو حمل کے بعد کا ڈپریشن کہا جاتا ہے۔
حمل کے دوران اگر ڈپریشن کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور یہ علامات مستقل طور پر حاملہ کے ساتھ رہتی ہیں تو ضروری ہے کہ اپ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ اگر ہونے والی ماں افسردہ ہوگی تو وہ اپنے پیدا ہونے والے بچے کی دیکھ بھال کیسے کریگی۔اس حالت سے نکلنے میں ایک ماہر نفسیات آپ کی بہتر مدد کر سکتا ہے اور ایسی ادویات تجویز کر سکتا ہے جوماں اور بچے دونوں کے لئے محفوظ ہوں
خون کی کمی
حمل کے دوران خون کی کمی ایک عام حالت ہو سکتی ہے جب صحت مند خون میں سرخ خلیات کی تعداد نارمل سے کم ہو جاتی ہے اور اس کا علاج کرنا ضروری ہے۔ آپ کا ڈاکٹر آپ کو خلیات کی کمی دور کرنے کے لئے کچھ دوائیں اور آئرن سے بھرپور غذا کا استعمال کرنے کی ہدایت کریگا۔اس کے لئے فولک ایسڈاور فولک ایسڈ سپلیمینٹ مفید ہو سکتے ہیں۔
وزن میں اضافہ
حمل کے دوران وزن میں اضافہ معمول کی بات ہے کیونکہ اس کی ایک وجہ یہ ہوتی ہے کہ بچہ رحم میں بڑھ رہا ہے تاہم غیر معمولی وزن میں اضافہ تشویش کی بات ہےاس سے قبل از وقت پیدائش کے امکانات،سی سیکشن ڈیلیوری اور حمل کی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جب ماں کا وزن زیادہ ہوتا ہے تو پیچیدگیوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں
اگر آپ کا وزن زیادہ ہے اور آپ حمل کے دوران پیدا ہونے والی پیچیدگیوں سے بچنا چاہتی ہیں تو اس کے لئے صحت مند غذائی پلان پر عمل کریں اور حمل ٹھہرنے سے پہلے اپنے وزن کو کم کریں
بیرونی انفیکشن
حمل کے دوران بیرونی انفیکشن جیسے عام سردی، پیٹ میں انفیکشن ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لئے نقصآن دہ ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ دیگر انفیکشن جن سے ماں متاثر ہو سکتی ہے ہیپاٹئٹس، ٹی بی شامل ہیں جن کے ماں اور بچے پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ان سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ اپنی صٖفائی کا خیال رکھیں اور ایسے کھانوں سے پرہیز کریں جو صحت بخش نہیں ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاون لوڈ کرنےکے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |