میگنیشیم ایک اہم غذائیت ہے، جس کی جسم کو صحت مند رہنے کے لیے بہت ضرورت ہوتی ہے۔ میگنیشیم جسم میں بہت سے اعمال کے لیے اہم ہوتا ہے، بشمول پٹھوں اور اعصابی افعال کو کنٹرول کرنا، بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا، اور بلڈ پریشر اور پروٹین، ہڈی اور ڈی این اے بنانا سب شامل ہے۔آپ صحت کی کسی بھی پریشانی کی صورت میں مرہم ڈاٹ پی کے پر کلک کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیے اس نمبر پر کال کریں03111222398
میگنیشیم کے کام
جسم میں 300 سے زیادہ بائیو کیمیکل کے رد عمل کے لیے میگنیشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ میگنیشیم اعصاب اور پٹھوں کے کام کو معمول پر رکھنے میں مدد کرتا ہے، ایک صحت مند مدافعتی نظام کی حمایت کرتا ہے، دل کی دھڑکن کو مستحکم رکھتا ہے، اور ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ خون میں گلوکوز کی سطح کو ایڈجسٹ کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ یہ توانائی اور پروٹین کی پیداوار میں مدد کرتا ہے۔
میگنیشیم کی کمی کے اسباب
اس کی کمی کافی عام ہے اور کچھ لوگوں کو احساس تک نہیں ہوتا کہ ان میں اس غذائیت کی کمی ہے۔ غلط غذا کھانے کے علاوہ، الکحل کا استعمال، بعض نسخے کی دوائیں، زیادہ شوگر والی خوراک، تیزابیت روکنے والی ادویات کا زیادہ استعمال, یہ سب میگنیشیم کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔
جسم میں میگنیشیم کی کمی کی علامات
اگر آپ کو مسلسل تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے، آپ کی آنکھیں تھک رہی ہیں اور آپ کو پٹھوں میں کھنچاؤ ہے، تو بہت امکان ہے کہ آپ کے جسم میں اسکی کمی ہے۔ اس کی کمی سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے کیونکہ جسم میں بہت سارے عمل اس پر منحصر ہوتے ہیں۔ اس لیے آپ کو چوکنا رہنا چاہیے اور وقت پر کسی کمی کو تلاش کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ میگنیشیم کی کمی کی علامات کی فہرست درج ذیل ہے۔
چینی کھانے کی خواہش
کچھ میٹھا کھانے کی شدید خواہش ظاہر کرتی ہے کہ جسم میں کچھ معدنیات کی کمی ہے، خاص طور پر میگنیشیم۔ خواتین میں اس کی کمی اکثر حیض سے منسلک ہوتی ہے، اور کھلاڑیوں میں، جب جسم میگنیشیم کو پٹھوں کے کام پر خرچ کرتا ہے جیسے پٹھوں میں درد اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب سخت ورزش کی جائے۔
پٹھوں میں درد بہت تکلیف دہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ باقاعدگی سے ان کا شکار رہتے ہیں تو یہ میگنیشیم کی کم سطح کی علامت ہوسکتی ہے۔ میگنیشیم اور وٹامن ڈی، ای اور بی پٹھوں کے درد کو روک سکتے ہیں۔ اس لیے ان وٹامنز کی سطح چیک کرنے کے لیے اپنے ڈاکٹر سے ملیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ ان کی تجویز کردہ روزانہ کی خوراک حاصل کریں۔ اس کے علاوہ، آپ سرکلر موشن میں متاثرہ پٹھوں کی مالش کرکے اپنی تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
بے خوابی
میگنیشیم کی کمی بے خوابی کا سبب بن سکتی ہے۔ میگنیشیم ایک فنکشن کے لیے ضروری ہے جسے “دماغی آرام” کہا جاتا ہے۔ دماغ کی یہ صلاحیت ہمیں آرام کرنے اور سکون سے سونے میں مدد دیتی ہے۔ جیسا کہ ہم نے پہلے ذکر کیا، اس کی کم مقدار پٹھوں کے درد کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بے چین پاؤں کے سنڈروم کا سبب بنتا ہے، ایسی حالت جس کی وجہ سے رات کو ٹانگیں کانپ جاتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، آپ کی نیند کا معیار کم ہو جاتا ہے۔
ہڈیوں کی بیماری
میگنیشیم کی کمی سے ہڈیوں کے مسائل پیدا ہونے کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ اس سے فریکچر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ بات یہ ہے کہ میگنیشیم کی کمی خون میں کیلشیم کی سطح کو کم کر سکتی ہے، اور کیلشیم صحت مند ہڈیوں کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
ایسڈ ریفلکس
اگر آپ کو میگنیشیم کی کمی ہے تو، خوراک اور پیٹ کا تیزاب غذائی نالی میں واپس آجاتا ہے۔ اس سے جلن کا احساس ہوتا ہے جسے ایسڈ ریفلکس یا دل کی جلن کہا جاتا ہے۔
تناؤ اور پریشانی
میگنیشیم ایک مضبوط اعصابی نظام کی تعمیر کے لیے ایک ضروری عنصر ہے۔ یہ عنصر آرام کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ جسم میں اس کی کمی سے انسان بے وجہ پریشانی اور تناؤ محسوس کرتا ہے۔ تو ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تھکاوٹ
خلیوں میں توانائی پیدا کرنے والے ردعمل کے لیے میگنیشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے بغیر، آپ کے پاس سیلولر سطح پر کافی توانائی نہیں ہوگی۔ یہ تھکاوٹ، کم توانائی، اور نقل و حرکت کی کمی کے طور پر ظاہر ہوسکتی ہے۔
شدید سر درد
اگر آپ میں ان تمام وٹامنز اے، بی، سی اور ڈی کی کمی ہے تو اس کے نتیجے میں بہت شدید سر درد ہو سکتا ہے۔ درد شقیقہ عام طور پر سر کے صرف ایک طرف کو متاثر کرتا ہے۔ میگنیشیم کی کمی درد شقیقہ اور بار بار سر درد کا سبب بن سکتی ہے۔ اس معدنیات کی کمی سے دماغ میں خون کی نالیاں تیزی سے تنگ ہوتی اور پھیل جاتی ہیں جو کہ درد شقیقہ کی وجہ ہے۔ جسم میں اسکی وافر مقدار خون کی نالیوں میں ہونے والی تبدیلیوں کے خطرے کو کم کرتی ہے اور سر درد کو دور کرتی ہے۔
قبض
بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے آپ کو قبض ہو سکتی ہے، تناؤ سے لے کر فائبر کا کم استعمال۔ یہ جسم کے کئی حصوں بشمول نظام انہضام پر آرام دہ اثر ڈالتا ہے۔ معدنیات کی کمی کی وجہ سے آنتوں کے افعال صحیح طریقے سے کام نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے قبض ہو جاتی ہے۔۔