ورم ایک سوجن ہے جو آپ کے جسم کے ٹشوز میں پھنسے ہوئے لیکوئیڈ کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ تکلیف کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اسباب میں بیماریاں، ادویات ، الرجی ، حمل، انفیکشن، اور بہت سے دوسرے طبی مسائل شامل ہیں۔ خوراک اور ورزش جیسے روز مرہ کے معمولات میں تبدیلیوں سے اس کا علاج ممکن ہے۔
ورم اس وقت ہوتا ہے جب آپ کی خون کی چھوٹی نالیوں سے قریبی ٹشوز میں لیکوئیڈ خارج ہوتا ہے۔جسم میں یہ اضافی لیکوئیڈ بنتا ہے، جس سے ٹشو پھول جاتا ہے۔ یہ جسم کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے۔ اسے طبی اصطلاح میں ایڈیما کہتے ہیں۔ جسم کے اعضاء چوٹ یا سوزش سے پھول جاتے ہیں۔ یہ جسم کے ایک چھوٹے سے حصے یا پورے جسم کو متاثر کر سکتا ہے۔ ادویات، حمل، انفیکشن، اور بہت سے دیگر طبی مسائل سوجن کا سبب بن سکتے ہیں۔
سوجن کیا ہے؟
ورم ایک سوجن ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب جسم کےٹشوز خصوصا جلد میں بہت زیادہ لیکوئیڈ پھنس جاتا ہے۔ سوجن اکثر پاؤں، ٹخنوں اور ٹانگوں میں ہوتا ہے، لیکن جسم کے دیگر حصوں جیسے چہرے، ہاتھ اور پیٹ کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس میں پورے جسم میں بھی ہوسکتا ہے۔
سوجن کی مختلف وجوہات اور اقسام ہیں۔ مثال کے طور پر، پلمونری ورم پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے، جب کہ پیڈل ورم کی وجہ سے پاؤں میں سوجن آجاتی ہے۔ ورم عام طور پر آہستہ آہستہ شروع ہوتا ہے، اس کا آغاز اچانک بھی ہو سکتا ہے۔ یہ ایک عام حالت ہے، لیکن یہ سنگین حالت کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔
اس بلاگ میں ہم وضاحت کریں گے کہ ورم کیا ہے ، اور یہ جسم میں کون سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے ، ساتھ ہی ورم کے علاج کیا ہیں۔اگر آپ بھی پلمونری اڈیما کی علامات کا شکار ہیں تو بہترین اور قابل بھروسہ ڈاکٹر سے مشورے کے لئے یہاں کلک کریں یا 03111222398 پہ کال بھی کرسکتے ہیں۔
جسم میں سوجن کی وجوہات
پاؤں یا ٹخنے کا مڑ جانا، شہد کی مکھی کا ڈنک، یا جلد کے انفیکشن جیسی چیزیں ورم کا باعث بنتی ہیں۔ کچھ معاملات میں، انفیکشن کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ورم کی اور بھی دوسری وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے جب آپ کے خون میں مادوں کا توازن ختم ہو جاتا ہے۔ مثال درج ذیل ہیں۔
خون کے جز البومین کی کم مقدار
ڈاکٹر اسے ہائپوالبومینینیا کہہ سکتا ہے۔ خون میں موجود البومین اور دیگر پروٹین آپ کے خون کی نالیوں میں لیکوئیڈ کے لیۓ اسپنج کی طرح کام کرتے ہیں۔ کم البمین ایڈیما کا سبب بن سکتا ہے، لیکن یہ واحد وجہ نہیں ہے۔
الرجک رد عمل
ورم زیادہ تر الرجک رد عمل سے بھی ہوتا ہے۔ الرجین کے جواب میں، قریبی خون کی نالیوں سے متاثرہ حصے سے لیکوئیڈ خارج ہوتا ہے۔
لیکوئیڈ کے بہاؤ میں رکاوٹ
اگر آپ کے جسم کے کسی حصے سے لیکوئڈ کا بہنا کم ہو جاتا ہے، تو لیکوئڈ کا بہاؤ واپس پلٹ بھی سکتا ہے۔جس کی وجہ سے ٹانگ کی گہری رگوں میں خون کا جمنا ٹانگوں کے ورم کا سبب بن سکتا ہے۔ خون کے بہاؤ کو روکنے والا ٹیومر یا لمف نامی کوئی اور لیکوئیڈ ورم کا سبب بن سکتا ہے۔
شدید بیماری
جلنا، جان لیوا انفیکشن، یا دوسری پیچیدہ بیماریاں بھی اس کا سبب بن سکتی ہیں جس کی وجہ سےتقریبا ہر جگہ ٹشوز میں رطوبت بہتی رہتی ہے۔ یہ آپ کے پورے جسم میں ورم کا باعث بن سکتا ہے۔
دل کے افعال کی ناکامی
جب دل کمزور ہو جاتا ہے اور خون کو کم مؤثر طریقے سے پمپ کرتا ہے، تو لیکوئیڈ آہستہ آہستہ بن سکتا ہے، جس سے ٹانگوں میں ورم پیدا ہوتا ہے۔ اگر سیال تیزی سے بنتا ہے، تو پھیپھڑے پانی سے بھر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے دل کی ناکامی آپ کے دل کے دائیں جانب ہے، تو پیٹ میں ورم پیدا ہوسکتا ہے۔
جگر کی بیماری
جگر کی شدید بیماری، جیسے سروسس،بافتوں میں آپ کا لیکوئڈ برقرار رکھنے کا سبب بنتی ہے۔ سروسس آپ کے خون میں البومین اور دیگر پروٹین کی سطح کو کم کرتا ہے۔ پیٹ میں لیکوئیڈ کا اخراج ہوتا ہے اور ٹانگوں میں ورم کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
گردے کی بیماری
گردے کی ایک بیماری جسے نیفروٹک سنڈروم کہتے ہیں ٹانگوں میں شدید ورم اور بعض اوقات پورے جسم میں ورم کا سبب بن سکتا ہے۔ نیفروٹک سنڈروم کے علاج کے لیۓ ماہر اور قابل بھروسہ نیفرولوجسٹ سے رجوع کریں۔
حمل
حمل کے دوران ٹانگوں کا ہلکا ورم عام ہے۔ لیکن حمل کی زیادہ پیچیدگیاں جیسے ڈیپ وین تھرومبوسس اور پری لیمپسیا بھی ورم کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ میں یہ علامات ہیں، تو مزید انفیکشن سے بچنے کے لیے فورا ڈاکٹر سے ملیں۔
غذائی عوامل
غذائی عوامل کی ایک بڑی تعداد بھی ورم کے خطرے کو متاثر کر سکتی ہے جیسے، بہت زیادہ نمک کا استعمال ، غذائیت کی کمی، جس میں خون میں پروٹین کی کم سطح کے نتیجے میں ورم پیدا ہوسکتا ہے۔ وٹامن بی ون، بی 6 اور بی 5 کی کم مقدار۔ شامل ہے۔
ذیابیطس
ذیابیطس کی کچھ پیچیدگیوں میں شامل ہیں ، دل کی بیماری ، شدید گردوں کی ناکامی ، شدید جگر کی ناکامی ، یہ پیچیدگیاں اور ذیابیطس کے لیے مخصوص دوائیں، ورم کا باعث بن سکتی ہیں۔ ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا افراد کو ادویات کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے مستقل رابطے میں رہنا چاہیۓ۔
سوجن کا علاج
سوجن کے علاج کے لیے، آپ کو اکثر اس کی بنیادی وجہ کا علاج کرنا چاہیے۔ مثال کے طور پر، آپ الرجی سے سوجن کے علاج کے لیے الرجی کی دوائیں لے سکتے ہیں۔
ٹانگ میں خون کے جمنے کا علاج خون کو پتلا کرنے والی ادویات سے کیا جاتا ہے۔ وہ خون کےجماؤ کو توڑ دیتی ہیں اور پانی کا اخراج معمول پر آجاتا ہے۔ ایک ٹیومر جو خون یا لمف کو روکتا ہے کبھی کبھی سرجری، کیموتھراپی، یا تابکاری کے ذریعے ہٹایا جا سکتا ہے۔