تشنج ایک طبی ایمرجنسی ہے جس کے لئے ہسپتال میں فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے ۔ تشنج کا انفیکشن بغیر علاج کے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے تقریبا 10 سے 20 فیصد یہ انفیکشن جان لیوا ہو سکتا ہے لیکن خوش قسمتی سے ٹیٹنس کو ویکسین کے ذریعے روکا جا سکتا ہے۔
تشنج یا ٹیٹنس ہے کیا؟
پٹھوں کو سخت کرنے کا سبب بنتا ہے اسے لاکجا بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ گردن اور جبڑے کے پٹھوں کے سکڑنے کا سبب بنتا ہے اور جسم کے دوسرے حصوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔
تشنج کے اسباب
کلوسٹریڈیم ٹیٹانی نامی بیکٹیریا تشنج کی وجہ بنتا ہے یہ بیکٹیریا دھول،گندگی اور جانوروں کی گزرگاہوں میں پایا جاتا ہے اور یہ جراثیم جانداروں کے اندر نشونما پاتے ہیں اور گرمی میں نشونما کرتے ہیں۔یہ جراثیم زخم کے ذریعے خون میں شامل ہو کر کسی بھی شخص کو متاثر کر سکتے ہیں اور ٹیٹانو سپاسیمین نامی زہر پیدا کرتے ہیں جو آپ کی ریڑھ کی ہڈی سے پٹھوں تک اعصابی سگنل کو روکتا ہے جس کی وجہ سے پٹھوں مین شدید کھینچاؤ پیدا ہو سکتا ہے
تشنج کی علامات
یہ بیماری ان اعصاب کو متاثر کرتی ہے جو آپ کے پٹھوں کو کنٹرول کرتے ہیں جس سے نگلنے مین دشواری ہو سکتی ہے اس گے علاوہ جسم کے دیگر عضلات جیسے جبڑے، پیٹ سینے،کمر اور گردن میں اینٹھن اور جکڑن کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی علامات مین شامل ہیں دل کی تیز دھڑکن، بخار ہائی بلڈ پریشر وغیرہ۔
تشنج کی تشخیص
بہت سی دوسری بیماریوں کے برعکس تشنج کی جانچ کرنے کے لئے عام طور پر لیبارٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہین ہوتی ۔ اس کی جانچ کے لئے آپ کا ڈاکٹر آپ کا جسمانی معائنہ کریگا ۔ تاہم ممکن ہے کہ اس قسم کی علامات والی بیماریوں کے خدشات کو مسترد کرنے کے لئے کچھ لیبارٹری ٹیسٹ کروانے کی ضرورت پڑ جائے جیسے کہ گردن توڑ بخار۔ اس میں بھی انفیکشن دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو متاثر کرنے کا سبب بنتا ہے یا ریبیز جس میں وائلر انفیکشن دامغ کی سوجن کی وجہ بنتا ہے
بچوں میں تشنج کی وجوہات
یہ بیکٹیریا کے زہر کی وجہ سے ہوتا جو عام طور پر کسی بھی زخم کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ترقی پذیر ممالک میں شیر خوار بچوں کے نال کے ستمپ میں بھی پایا جاتا ہے یہ ان جگہوں پر زیادہ ہوتا ہے جہاں اس کی ویکسین استعمال نہیں ہوتی اور لوگ نہیں جانتے کہ بچے کی پیدائش کے بعد سٹمپ کی دیکھ بھال کیسے کی جائے۔
کن بچوں کو تشنج کا خطرہ ہوتا ہے؟
امریکہ میں تشنج عام نہیں ہے کیونکہ وہاں بچوں کو اس سے بچاؤ کت ٹیکے لگائے جاتے ہیں اس بچے کو ٹیتنس کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے جس نے اس سے بچاؤ کے ٹیکے نہ لگائے ہوں اور اسے ایسے کسی علاقے سے چوٹ لگے جہاں یہ بیماری فعال ہو۔
بچوں میں تشنج کی علامات
ٹیٹنس کے بیکٹیریا کے ایکٹو ہونے کے بعد علامات ظاہر ہونے مین 3 سے 21 دن لگ سکتے ہیں بچوں میں اس کی علامات ظاہر ہونے میں 3 سے 14 دن لگ سکتے ہیں۔ بچوں مین اس کی علامات میں شامل ہیں جبڑے کی سختی،پیٹ اور کمر کے پٹھوں کی سختی، آکشیب، تیز نبض، بخار، سانس لینے میں دشواری ، زخم کے گرد پٹھوں کا کھینچاؤ وغیرہ۔

steemKR
بچے میں ممکنہ تشنج کی پیچیدگیاں
بچے میں ٹیٹنس کے باعث صحت سے متعلق سامنے آنے والے ممکنہ مسائل میں شامل ہیں آواز کی ہڈی کا کھینچاؤ، پٹھوں کے کھینچاؤ کی وجہ سے ٹوٹی ہڈیاں، سانس کے مسائل، پھیپھڑوں کا انفیکشن،پھیپھڑوں میں خون کا جمنا، دل کی تکلیف وغیرہ
بچے میں تشنج کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
علاج کا انحصار آپ کے بچے کی علامات، عمر اور عام صحت پر ہو گا ۔ یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ ممکنہ علامات کتنی شدید ہیں۔ اس کے لئے علاج ٹیٹنس کا ہوگا یا زخم کے بعد ٹیٹنس کے خطرے کو کم کرنے کے لئے علاج کرنا ہے ۔
طریقہ علاج
جلد کے زخم کو صاف کریں، ٹیتنس کا انجکشن لگانا، اور اینٹی بایئوٹک دوا دیں۔ اس کے علاوہ شدید حالت میں ہسپتال لے جانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے ،سانس لینے میں دشواری کی صورت میں آکسیجن لگانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے ، اس کے علاوہ اینٹھن کو دور کرنے کے لئے بھی دوا دی جا سکتی ہے۔
بچے میں تشنج کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟
سی ڈی سی اس بات کی سفارش کرتا ہے کہ بچوں کو ڈی ٹی اے پی کے 5 شاٹس لگائیں۔یہ ایک مکسچر ویکسین جو تین بیماریوں سے بچاتی ہے خناق،تشنج اور پرٹیوسس۔ پہلے شاٹس 2، اور4 اور6 ماہ کی عمر میں لگائے جاتے ہیں چوتھا شاٹ 15 سے 18 ماہ کے درمیان دیا جاتا ہے اس کے بعد پانچواں شاٹ 4 سے 6 سال کی عمر مین لگایا جاتا ہے اس کے بعد 11 سے 12 سال کی عمر میں اس کا بوسٹر شاٹ دیا جاتا ہے ۔
حاملہ خواتین کو تشنج کے ٹیکے
اس کے علاوہ حاملہ خواتین کو بھی حمل کے 27 سے 36 ہفتوں کے درمیان دو شاٹس لگائے جاتے ہیں تاکہ پیدائش کے درمیان بچے کی حفاظت ہو سکے۔
تشنج کے پیش نظر خطرہ
علاج کے بغیر تشنج مہلک ہو سکتا ہے ۔ اس کے سبب ہونے والی اموات میں زیادہ تر بچے اور بوڑھے شامل ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 11 برسوں میں ٹیٹنس کے رپورٹ ہونے والے کیسز زیادہ مہلک رہے ہیں اس میں زیادہ تعداد بوڑھوں کی شامل ہے جنہوں نے ویکسین نہیں لگائی تھی اس کا بہترین علاج صرف اور صرف ویکسین ہے ۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اور آپ کے بچے تشنج سے بچاؤ کی ویکسین لگا چکے ہیں ۔ اگر نہیں تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔