میتھی کے پتوں کے شوگر اور بلڈ پریشر پر اثرات گہرے مرتب ہوتے ہیں۔ میتھی سردیوں کی وہ سبزی ہے جس میں وٹامن اے، بی سی، آئرن، فاسفورس اور کیلشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے پاک و ہند میں اس کو کھانے میں استعمال کیا جاتا ہے اس کے نہ صرف پتے بلکہ بیج بھی علاج کے لیے مفید ہوتے ہیں کیونکہ اس کے دانوں میں بڑی مقدار میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
میتھی کے پتوں کے شوگر اور بلڈ پریشرپر اثرات کی وجہ سے ان دونوں بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ میتھی کے پتے ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس دونوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ میتھی جسم میں انسولین کی مقدار بڑھاتی ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے۔
اس میں موجود فائبر ہاضمے کے عمل کو تقویت دیتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں شوگر کا جذب جلدی نہیں ہوتا ذیابیطس کے مریض میتھی کی سبزی ضرور کھائیں کیونکہ یہ ان کی شوگر کو نارمل رکھنے میں انتہائی مفید غذا مانی جاتی ہے۔ کسی بھی بیماری سے متعلق معلومات اور ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
کولیسٹرول کم کرتی ہے
میتھی کے پتے کولیسٹرول کے جذب کو کم کرتے ہیں اور کولیسٹرول کو جگر میں بننے سے روکتے ہیں یہ ذیابیطس کے ساتھ ایتھروسکلروسس کے مریضوں کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ کچھ مطالعات کے مطابق میتھی جسم میں اچھے کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کو بڑھانے اور خراب کولیسٹرول ایل ڈی ایل کو کم کرنے کا کام کرتی ہے۔
نظام ہضم بہتر بناتی ہے
میتھی کے پتوں میں فائبر کے ساتھ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی ہوتی ہیں جو ہاضمے کو بہتر کرتی ہیں جن لوگوں کو اکثر پیٹ کے مسائل ہوتے ہیں وہ اپنی خوراک میں میتھی کا ساگ ضرور شامل کریں۔ میتھی کے پتوں کی چائے قبض بدہضمی اور پیٹ کے درد کو دور کرتی ہے اس کے علاوہ یہ آنتوں کی سوزش اور معدے کے السر میں بھی بہت فائدہ مند ہوتی ہے میتھی کے پتے کھانے سے تیزابیت کا مسئلہ بھی دور ہو جاتا ہے۔
مردوں کے ہارمونز میں مفید
میتھی مردوں میں ٹیسٹو سٹیرون ہارمون کی پیداوار بڑھانے میں انتہائی مفید غذا مانی جاتی ہے اس میں فروسٹانولک سیپونین ہوتے ہیں، جو ٹیسٹوسٹیرون کو بڑھانے کے لیے جانا جاتا ہے کئی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میتھی کھانا مردوں میں رومانس کی خواہش بڑھاتی ہے۔
دل کے لیے مفید
میتھی کے بیج یا اس کے پتے کا باقاعدہ استعمال دل کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ میتھی کولیسٹرول کو کم کرتی ہے جو دل کے مریضوں کے لیے ضروری ہوتی ہے۔ میتھی کے پتے جڑی بوٹیوں کی طرح کام کرتے ہیں۔ جو ہارٹ اٹیک اور فالج کے دوران خون کے لوتھڑے بننے سے روکتے ہیں اور اگر دل کے مریض متیھی کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کریں تو یہ ان میں دل کے متعلق امراض کا خطرہ کم کر دیتی ہے۔
موٹآپا ختم کرتی ہے
اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو میتھی سے بہتر آپشن کوئی نہیں ہو سکتا۔ ایک کپ میتھی کے پتوں میں صرف 13 کیلوریز ہوتی ہیں اس کی تھوڑی سی مقدار کھانے سے آپ محسوس کریں گے کہ آپ کا پیٹ اچھی طرح سے بھرگیا ہے اور اس کے بعد آپ کو جلد بھوک نہیں لگے گی یہی وجہ ہے کہ آپ اضافی کیلوریز کھانے سے بچ جاتے ہیں اور وزن میں کمی بہت آسانی سے ہوتی ہے۔
سوزش میں مؤثر ہوتی ہے
میتھی جسم میں سوزش کی سطح کو کم کرتی ہے یہ جلد کی بہت سی بیماریوں سے لڑنے میں بھی مدد کرتی ہے جن میں دائمی کھانسی، پھوڑے، برونکائٹس اور ایکزیما شامل ہیں اور اس کی سوزش کم کرنے کی صلاحیت جسم کے اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچنے سے بچائے رکھنے کا باعث بنتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے
ہائی بلڈ پریشر آپ کی شریانوں کے خلاف بلڈ پریشر کی بڑھتی ہوئی مقدار ہے وقت کے ساتھ بلند فشار خون آپ کی خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور فالج گردے کی بیماری، دل کی بیماری اور صحت کے دیگر سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی کوئی انوکھی علامات نہیں ہوتیں اور برسوں تک اس کا علاج نہیں ہوتا کچھ خطرے والے عوامل ہیں جو آپ کے کنٹرول میں نہیں ہیں بشمول جنس، خاندانی تاریخ اور عمر تاہم اب بھی خطرے کے مختلف عوامل موجود ہیں جنہیں آپ کنٹرول کر سکتے ہیں۔ ورزش اور آپ کی خوراک میں تبدیلیاں ہائی بلڈ پریشر بڑھا سکتی ہیں۔
میتھی کے بیج اور پتے گھلنشیل فائبر کی ایک بڑی مقدار سے بھرے ہوتے ہیں جو کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں ایک غذا جس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے وہ بلڈ پریشر کے لیے بہتر ہوتا ہے۔ میتھی کے بیجوں اور پتوں میں سوڈیم کی مقدار کم ہوتی ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ میتھی جہاں بلڈ پریشر کو کم کرنے میں کارآمد ہوتی ہے وہیں یہ آپ کے بلڈ شوگر کو بھی کم کر سکتی ہے جس کا مطلب ہے کہ اسے اعتدال میں استعمال کرنا بہتر ہوگا۔