زیتون کے استعمال کے فوائد بے پناہ ہیں زیتون کا شمار ان غذائی اشیاء میں ہوتا ہے جو اپنے اندر ان گنت فوائد رکھتے ہیں۔ زیتون میں موجود کثیر مقدار میں میکرونیوٹریشن، فیٹی ایسڈ اور وٹامن اسے ایک صحت مند غذا بناتے ہیں۔
زیتون کے استعمال کے کئی طریقے ہیں زیتون کو سلاد یا پھر مختلف کھانوں میں شامل کیا جاسکتا ہے اس میں غذائیت کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی بہت سے فوائد موجود ہیں۔
نہار منہ زیتون کے استعمال کے فوائد
خالی پیٹ زیتون کا ایک چمچ کھانا ان خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں اسی طرح یہ آنتوں کے نظام کو ٹھیک کرکے قبض سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جلد ناخن اور بالوں کی خوبصورتی کے لیے
نہار منہ زیتون کا تیل استعمال کرنے سے خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے یہ جلد، ناخنوں اور بالوں کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ زیتون کا تیل جلد کی ملائمت واپس لانے کے ساتھ ساتھ خراب جلد کی مرمت بھی کرتا ہے۔ جلد کی نمی بحال کرتا ہے جبکہ بالوں کی نشوونما کو بھی بڑھاتا ہے۔
قوت مدافعت
زیتون کے تیل میں موجود فیٹی ایسڈز انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اس طرح بیماریوں اور امراض کے خلاف جسم کی مزاحمتی قدرت میں اضافہ ہوتا ہے۔
جسمانی ورم کے لیے مفید
زیتون کا تیل جسمانی ورم کے خلاف بے حد مفید مانا جاتا ہے ایک تحقیق کے مطابق 3 سے 4 کھانے کے چمچ زیتون کا تیل وہی اثر کرتا ہے جو ایک درد والی دوا کا ہوتا ہے یہ قدرتی علاج ہے جس کا کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے جسم میں ورم یا سوزش کی صورت میں ماہر ڈاکٹر سے مشورے کے لیے مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
دماغی صحت کے لیے فائدہ مند
زیتون کا تیل دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے، دماغ کو بہت زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے جس کی کمی مضر صحت فری ریڈیکلز کی مقدار بڑھاتی ہے اس مقدار کی کمی کو پورا کرنے کے لیے زیتون کے تیل کا استعمال سود مند ثابت ہوسکتا ہے اس کے علاوہ یہ یادداشت کو مضبوط بناتا اور ڈپریشن کا شکار ہونے کے امکانات کو کم کر تا ہے۔
دل کی صحت
متعدد مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیتون کے تیل کا استعمال، خاص طور پر ایکسٹرا اعلی قسم، ان لوگوں میں دل کی بیماری اور اموات کے خطرے کو کم کر سکتا ہے جن کو اس حالت کا زیادہ خطرہ ہے
کینسر کے خطرے میں کمی
اس میں اولوکینتھال نامی مرکب ہوتا ہے جس کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ کینسر کے خلیات کو مار سکتا ہے دیگر مطالعات نے زیتون کے تیل کے استعمال اور چھاتی کے کینسر سمیت کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے درمیان تعلق ظاہر کیا ہے
زیتون اور اس کے تیل میں موجود اولوکینتھال کا تعلق الزائمر کی بیماری اور دماغ سے متعلق دیگر بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے سے ہے یہ مرکب دوائی ڈونپیزل کی سرگرمی کو بھی بڑھاتا ہے جو ڈیمنشیا کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے
ذیابیطس سے بچاؤ
زیتون کے تیل کی مدد سے ذیابیطس، کولیسٹرول اور بلڈ گلوکوز کی سطح کم ہوتی ہے جس کا یہ مطلب ہوا کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ غذا کافی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ اس کے تیل کے استعمال اور جسم کو گلوکوز (شوگر) کو منظم کرنے میں مدد کرکے ٹائپ 2 ذیابیطس کو روکنے کے درمیان تعلق کو ظاہر کرتی ہے غیر منظم گلوکوز ٹائپ 2 ذیابیطس کی نشوونما کا باعث بن سکتا ہے۔
غذائیت
یہ وٹامن ای اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ کینسر، ذیابیطس، فالج اور دل کی بیماری جیسے صحت کی حالتوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
کاربوہائیڈریٹ اور فائبر
کاربوہائیڈریٹ زیتون کا 4-6% پر مشتمل ہوتا ہے جو انہیں کم کاربوہائیڈریٹ والا پھل بناتا ہے ان میں سے زیادہ تر کاربوہائیڈریٹ فائبر ہیں درحقیقت، فائبر کل کاربوہائیڈریٹ مواد کا 52-86 فیصد بناتا ہے۔ اس لیے زیادہ خالص زود ہضم کا مواد بہت کم ہے تاہم، یہ اب بھی فائبر کا نسبتا کم ذریعہ ہیں، کیونکہ یہ صرف 1.5 گرام فراہم کرتے ہیں۔
ہڈیوں کی صحت میں بہتری
آسٹیوپوروسس کی خصوصیت ہڈیوں کے بڑے پیمانے اور ہڈیوں کے معیار میں کمی سے ہوتی ہے یہ آپ کے فریکچر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ بحیرہ روم کے ممالک میں آسٹیوپوروسس کی شرح باقی یورپ کے مقابلے میں کم ہے جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں ہوتی ہیں کہ زیتون اس حالت سے بچا سکتے ہیں۔
زیتون اور اس کے تیل میں پائے جانے والے پودوں کے کچھ مرکبات جانوروں کے مطالعے میں ہڈیوں کے نقصان کو روکنے میں مدد کرتے ہیں جب کہ انسانی مطالعات کی کمی ہے جانوروں کے مطالعے اور بحیرہ روم کی خوراک کو فریکچر کی شرح میں کمی سے جوڑنے والے اعداد و شمار زیادہ ہیں۔
کینسر کی روک تھام
زیتون اور اس کا تیل بحیرہ روم کے خطے میں عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے جہاں کینسر اور دیگر دائمی بیماریوں کی شرح دیگر مغربی ممالک کی نسبت کم ہوتی ہے
اس طرح یہ ممکن ہے کہ یہ آپ کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں یہ جزوی طور پر ان کے اعلی اینٹی آکسیڈینٹ اور اولیک ایسڈ کے مواد کی وجہ سے ہوسکتا ہے ٹیسٹ ٹیوب کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مرکبات چھاتی، بڑی آنت اور معدے میں کینسر کے خلیات کے لائف سائیکل میں خلل ڈالتے ہیں۔