پلیٹلیٹس – یہ خون کے سب سے چھوٹے اجزاء ہوتے ہیں۔ انہیں پلیٹلیٹس اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ جب یہ خوردبین کے نیچے دیکھے جاتے ہیں تو یہ چھوٹی پلیٹوں سے مشابہت رکھتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ ویسے، پلیٹلیٹس کو بعض اوقات “تھرومبوسائٹس” بھی کہا جاتا ہے۔
پلیٹ لیٹس خون کے وہ خلیات ہوتے ہیں جو خون کو جمنے میں مدد کرتے ہیں، اس لئے ان کی سطح کو برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ تاہم، کچھ لوگوں کو تھرومبوسائٹوپینیا، یا ان میں پلیٹلیٹ کی تعداد کم ہوتی ہے، انہیں اپنی پلیٹلیٹس کی سطح بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے پڑتے ہیں۔
پلیٹلیٹس کی کمی کی علامات
تھرومبوسائٹوپینیا ایسا معاملہ ہوتا ہے جسے کبھی بھی ہلکے سے نہیں لینا چاہیے کیونکہ یہ ضرورت سے زیادہ خون بہنے کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ آپ کے پلیٹ لیٹس کو خون بہنے کو ختم کرنے کے لئے جمنے کا کام سونپا جاتا ہے۔
کم پلیٹلیٹس کی کچھ علامات مندرجہ ذیل ہیں
زخموں سے طویل خون بہنا ،ناک سے خون بہنا ،مسوڑھوں سے خون آنا۔،چھوٹی سی چوٹ سے زیادہ خون کا بہنا،جلد پر سرخ یا جامنی رنگ کے دھبوں کی ظاہر ہونا ۔۔پاخانہ میں خون آنا،پیشاب میں خون کا آنا،عورتوں میں ماہواری کا شدید بہاؤ،تھکاوٹ،جلداور آنکھوں کا پیلا ہونا
تھرومبوسائٹوپینیا کے علاج میں، کارگر عنصر کا تعین کرنا سب سے زیادہ ضروری ہوتا ہے – بعض لوگوں میں پلیٹیلٹس کی کم تعداد کسی بنیادی طبی حالت کیوجہ سے ہوسکتی ہے جس کی تشخیص اور اس سے اسی کے مطابق نمٹنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
خون کے پلیٹ لیٹس کی تعداد صحیح رکھنے کے لیے کافی علاج ہوتے ہیں جن میں بعض دواؤں کا انتظام، پلیٹلیٹ کی منتقلی اور سرجری کا سہارا بھی لیا جاسکتا ہےماہرین کے مطابق بعص اوقات ایسی غذاؤں کے استعمال سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے جو جسم میں پلیٹ لیٹس کی پیداوار کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں
، اگر آپ کے حالیہ خون کے ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق آپ کے پلیٹلیٹ کی تعداد معمول سے کم ہے: تو آئیے کچھ ایسی غذاؤں پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو آپ کو اپنی خوراک میں شامل کرنی چاہئیں
آئرن پر مشتمل خوراک کا استعمال
ہم سب جانتے ہیں کہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار کے لیے آئرن بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ آئرن پلیٹلیٹس کی طرح خون کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے ۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آئرن بھی ایک ایسی چیز ہے جو پلیٹلیٹ کی مناسب ترکیب کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے؟ اسی لیے آئرن سے بھرپور پالک، پھلیاں، دال، سیپ، بیف لیور اور یہاں تک کہ ڈارک چاکلیٹ کا استعمال آئرن کی مقدار کو بڑھانے کے لئے ایک اچھا طریقہ ہوتا ہے
وٹامن بی سے بھرے ہوئے کھانے
آئرن ہی کی طرح، بی وٹامنز بھی جسم میں زیادہ پلیٹلیٹس پیدا کرنے کی کا کام کرسکتے ہیں حالانکہ وٹامن بی بنیادی طور پر شاندار دماغ اور اعصابی صحت کے لیے ضروری قرار دیا جاتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہ خون کے اجزاء کی کمی بھی دور کرتا ہے۔
آپ کھانے کے کافی قسم کے ذرائع جیسے مچھلی ، ، گائے کا گوشت اور دودھ سے کافی مقدار میں وٹامن حاصل کرسکتے ہیں۔ان کے علاوہ سارا اناج، پھلیاں، اور گہرے سبز پتوں والی سبزیاں وٹامن بی کے کچھ اعلیٰ ذرائع میں سے ہیں ۔
وٹامن ڈی کی اہمیت
دماغی صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ ڈپریشن اور اضطراب کا شکار رہتے ہیں ان کے لیے وٹامن ڈی کی وافر مقدار حاصل کرنا ضروری ہے کیونکہ مذکورہ غذائیت کسی کے موڈ کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
وٹامن ڈی کی فراخ مقدار ان لوگوں کو بھی حاصل کرنی چاہیے جو تھرومبوسائٹوپینیا یا کم پلیٹلیٹس کی تعداد سے جڑے صحت کے مسائل سے لڑ رہے ہیں کیونکہ وٹامن ڈی پلیٹلیٹ کی تعداد کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ وٹامن ڈی کے کچھ اعلیٰ خوراک کے ذرائع میں دودھ، پنیر، دہی، انڈے کی زردی اور چربی والی مچھلی شامل ہیں۔
اور سب سے بڑھ کر بلاشبہ سورج پلیٹلیٹ کی تعداد بڑھانے والے وٹامن ڈی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔
وٹامن کے سے بھری ہوئی خوراک
جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے، جو شخص تھرومبوسائٹوپینیا میں مبتلا ہوتا ہے اس کا بہت زیادہ خون بہنے کا امکان ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ پلیٹلیٹس کو خون بہنے کو روکنے کا کام سونپا جاتا ہے اور اس کی کم تعداد کی وجہ سے خون بہنا بند نہیں ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ صحت کے ماہرین ایسی غذاؤں کا باقاعدگی سے استعمال کرنے کی سفارش کرتے ہیں جووٹامن کے سے بھرپور ہوتی ہیں ،کیونکہ یہ ایک ایسی غذائیت ہے جو خون کو روکنے میں مدد کرتی ہے تاکہ پلیٹ لیٹس کے غیر ضروری نقصان کو روکا جا سکے۔ وٹامن کے سے بھرپور کھانے کے بہترین ذرائع میں سے کچھ سبزیاں اور پھل شامل ہوتے ہیں جیسے کیلے اور بروکولی وغیرہ۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |