جسم میں پروٹین کی کمی اس وقت ہوتی ہے جب پروٹین کی حاصل کردہ مقدار آپ کے جسم کی ضروریات کو پورا نہیں کر پاتی۔ اگر آپ کے جسم میں اس کی کمی ہے تو، آپ کا جسم کچھ ایسی علامات ظاہر کر سکتا ہے جن پر توجہ لازمی دی جانی چاہیے، اس کو نظر انداز کرنے سے صحت کے مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں جو وقت کے ساتھ مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا جسم بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرے، تو آپ کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کی آپ کی غذا میں کافی مقدار میں پروٹین موجود ہو۔ پروٹین توانائی فراہم کرنے، ہمارے جسم کو صحت یاب ہونے میں مدد کرنے اور ہمارے پیٹ کو سیراب رکھنے کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔
بنیادی طور پر، یہ غذائیت امینو ایسڈز پر مشتمل ہوتی ہے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ پٹھوں کی تعمیر کے اہم اجزاء ہوتے ہیں۔ ا پروٹین آپ کے جسم کے لیے ایک اہم غذائیت ہے، لیکن اس بات کا بھی کافی امکان ہوتا ہے کہ آپ میں پروٹین کی کمی ہو۔
پروٹین شیک، پروٹین سپلیمنٹس، پروٹین برگر، پروٹین سے بھرپور سیریل بارز اور پروٹین سے بھرپور بسکٹ پروٹین ہر جگہ موجود ہے اور اس تک آسانی سے رسائی بھی حاصل کی جا سکتی ہے، لیکن پھر بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو اسے کافی مقدار میں حاصل نہیں کر پاتے۔
پروٹین کی مقدار لوگوں ،ان کی روزمرہ کی سرگرمیوں اور ان کے وزن پر منحصر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے صحیح مقدار میں فرق کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔
پروٹین کی کمی کی عام علامات
ان چند انتباہی علامات کے ساتھ معلوم کریں کہ کیا آپ کے جسم میں پروٹین کی کمی ہے۔
آپ کام پر توجہ مرکوز کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں۔
بلڈ شوگر کم ہونے کی وجہ سے آپ کام پر اپنی توجہ اور ارتکاز کھو سکتے ہیں۔ پروٹین کی کمی آپ کے بلڈ شوگر میں اتار چڑھاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔ پروٹین جسم میں مسلسل کاربوہائیڈریٹ خارج کرتا ہے اور ذہنی توانائی پیدا کرتا ہے۔اور اس توانائی کیوجہ سے آپ کام پر پوری طرح اپنا ارتکاز اور توجہ مرکوز کرسکتے ہیں
میٹھا کھانے کی خواہش
ہر وقت بھوک لگنا اور خاص کر مٹھائیوں اور میٹھی اشیاء کھانے کا دل کرنا بھی پروٹین کی کمی کا ایک اہم اشارہ ہوسکتا ہے ۔ پروٹین ہمارے خون میں شکر کی سطح کو متاثر کرتی ہیں، جب ہمارے جسم میں پروٹین کی کمی ہوتی ہے تو ہمارا جسم گلوکوز کے لیے ترس جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کو بھوک لگتی ہے اور ہر وقت کچھ میٹھا کھانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
کمزوری
پٹھوں کی مرمت اور تعمیر کے لیے پروٹین بہت ضروری ہوتا ہے۔ پروٹین کے بغیر آپ کے پٹھے ٹوٹنے اور سکڑنے لگتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے آپ کمزوری محسوس کرتے ہیں اور ورزش یا کھیل کود کرنے سے قاصر ہوسکتے ہیں ۔
آسانی سے بیمار ہو جانا ۔
پروٹین نہ صرف پٹھوں کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے کو بلکہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ اگر آپ جسمانی طور پر صحت مند رہتے ہیں، لیکن اکثر نزلہ زکام اور فلو کا شکار رہتے ہیں، تو یہ پروٹین کی کمی کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
جلد اور ناخن
– پروٹین کی کمی کا تعین کرنے کا دوسرا طریقہ جلد اور ناخن کی صحت کا معائنہ ہوسکتا ہے پروٹین کی کمی کیوجہ سے جلد مزاحمت کھو دیتی ہے۔ آپ کو جلد میں دراڑیں نظر آسکتی ہیں اور ناخن کمزور اور اندر دھنسے ہوسکتے ہیں
بالوں کا گرنا
– آپ کے بالوں کی جڑیں پروٹین کی مدد سے سر سے جڑی ہوتی ہیں ۔ پروٹین کی کمی کی وجہ سے بالوں کی جڑیں کمزور ہو سکتی ہیں اور بال گرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ پروٹین بالوں کو آلودگی اور دھوئیں سے بھی بچاتا ہے۔ بالوں کا پتلا ہونا اگرچہ دیگر ہارمونل مسائل کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے،
اگر آپ کو ان میں سے کچھ انتباہی علامات کا سامنا کرنا پڑڑہا ہے تو آپ کے جسم میں بہت زیادہ ضروری پروٹین کی کمی ہوسکتی ہے۔ پروٹین میٹابولزم کو بڑھاتا ہے، بھوک کی تکلیف یعنی بار بار بھوک لگنے کو کم کرتا ہے، پٹھوں کی تخلیق نو اور نشوونما کرتا ہے۔
ہڈیوں کے ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پروٹین کی کمی کیوجہ سے آپ کی ہڈیاں بھی خطرے میں ہوتی ہیں۔ پروٹین ہڈیوں کی مضبوطی اور کثافت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ کافی مقدار میں پروٹین کا استعمال نہ کرنا آپ کی ہڈیوں کو کمزور کر سکتا ہے اور فریکچر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
فیٹی لیور
پروٹین کی کمی کی ایک اور عام علامت فیٹی لیور، یا جگر کے خلیوں میں چربی کا جمع ہونا ہوتا ہے۔
بچوں میں مناسب جسمانی نشوونما کو روک سکتا ہے۔
پروٹین نہ صرف ہڈیوں کی مضبوطی اور پٹھوں کی تعمیر میں مدد کرتا ہے، بلکہ یہ جسم کی مجموعی نشوونما کے لیے بھی ضروری ہوتی ہے۔ بچوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ جسم کی مناسب نشوونما کو یقینی بنانے کے لیے کافی صحت مند پروٹین کا استعمال کریں۔
پروٹین مختلف کھانوں میں پایا جا سکتا ہے جس میں سمندری غذا، سویا، انڈے، پھلیاں، دودھ، پنیر، دہی، بادام، ج، چکن، کاٹیج پنیر، بروکولی، ، ، دال، کدو کے بیج، ، سورج مکھی کے بیج، مچھلی کی تمام اقسام شامل ہیں
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |