تندرستی اور اچھی صحت خدا کی طرف سے ایک انعام ہے، کہتے ہیں ہم تب تک کسی چیز کی قدر نہیں کرتے جب تک اسے کھو نہیں دیتے صحت کا بھی حال ایسا ہی ہے ہم تب تک اس کا خیال نہیں کرتے جب تک بیمار نہیں پڑجاتے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کو بہت سی بیماریوں کی وجہ سے کچھ چیزیں کھانا منع ہوتی ہیں۔
جیسے ہائی بلڈپریشر کی وجہ سے گرم تاثیر والی چیزیں ،بلڈ شوگر کی وجہ سے میٹھی چیزیں لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان بیماریوں کا آغاز کیسے ہوتا ہے جن کی وجہ سے ہمیں دی گئی نعمتوں کو کھانے سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔ ہمیں صحت مند طرزِ زندگی کے لیے اپنے لائف اسٹائل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،کیونکہ ہمارے جسم میں موجود ہر اعضاء بہت اہم ہوتے ہیں، اگر ہمارے جسم کا کوئی ایک اعضاء ٹھیک طریقے سے کام نہیں کر رہا تو ہم اپنی زندگی میں بہت سی خوشیوں کو انجوائے کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں۔
سانس کی بیماری ایک سنگین مسئلہ ہے، اس کو نظر انداز ہر گز نہ کریں۔ آپ باآسانی مرہم۔پی۔کے ایپ کی مدد سے ایک فون کال کر کے ماہر اور مستند ڈاکٹر کی اپائنمنٹ لے سکتے ہیں،اس کے علاوہ آپ وڈیو کنسلٹیشن یا اس نمبر پر03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔
کیا استھما ایک سنگین بیماری ہے؟
سانس کی بیماری جسے طبی زبان میں استھما کہا جاتا ہے، بہت تکلیف دہ ہوتی ہے ۔یہ ایک دائمی پھیپھڑوں کی بیماری ہے۔ جب آپ سانس لینے میں دشواری محسوس کریں، سانس لینے کے دوران کھڑ کھڑاہٹ کی آواز سنیں، سینے کی جکڑن اور کھانسی کا اکثر و بیشتر سامنا کریں تو ممکن ہے کہ آپ اس مرض کا شکار ہوں۔ یہ مرض عام طور پر الرجِک ردِعمل یا دیگر امراض کے باعث زیادہ حساس ہونے کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔ سانس کا مرض موروثی اور پھیپڑوں کی دو بڑی سانس کی نالیاں جو سانس لینے میں مدد گار ہوتی ہیں ان میں سوزش کی وجہ سے ہوتا ہے۔
سانس کی بیماری استھما کی علامات، بچاؤ کے طریقے
بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری کی طرح دمہ بھی ایک بیماری ہے جو سانس کی بیماری ہے اور اسے انگلش میں استھما کہتے ہیں۔ آجکل بہت سی بیماریاں بھی سانس کی بیماری میں مبتلا کرتی ہیں، جیسے کووڈ19 میں بھی ہمیں بخار کے ساتھ سانس کا بھی مسئلہ ہوتا تھا لیکن ریسرچ کے مطابق ہر انسان میں مختلف علامات ہوتیں ہیں۔ جن افراد کو سانس کی بیماری ہے اس کی کیا علامات ہیں اور کن طریقوں سے ہم اس سے بچ سکتے ہیں،اس کے لیے یہ مضمون آپ کے لئے مدد گار ثابت ہوگا۔
سانس کی بیماری استھما کی علامات
۔1 وقفے وقفے سے کھانسی آنا خاص طور سے رات کو سونے کے لیے لیٹتے ہی کھانسی کا شروع ہو جانا
۔2 سانس لینے میں تکلیف استھما کی ایک بنیادی علامت ہے
۔3 تھوڑی سی حرکت کرنے سے سانس پھول جانا اور بحال ہونے میں کافی وقت لگنا
۔4 سینے پر بھاری پن یا سختی محسوس ہونا
۔5 سانس لینے یا نکالتے وقت سیٹی یا سرسراہٹ محسوس ہونا
۔6 سونے میں دشواری اور سوتے وقت ناک بند ہوجانا یا سانس صحیح طرح نہ لے پانے کی وجہ سے بار بار آنکھ کھلنا
استھما سے بچاؤ کے طریقے
۔1 اپنے تکیے بستر وغیرہ کو بیکٹیریا اور جراثیم سے بچانے کے لیے انہیں باقاعدگی سے دھوئیں
۔2 پالتو جانوروں کو بستر اور فرنیچر وغیرہ سے دور رکھیں
۔3 کوشش کریں بیڈ روم میں قالین نہ بچھائیں
۔4 سگریٹ نوشی سے گریز کریں، ایسے لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھیں جو سگریٹ نوشی کر رہے ہوں
۔5 گھر کی صفائی وغیرہ میں زیادہ تیز کیمیکل یا بلیچ وغیرہ نہ استعمال کریں
۔6 پریشانیوں اور ذہنی تناؤ سے جتنا ممکن ہو دور رہیں ۔یہ سانس کے مرض کی ایک بڑی وجہ بن سکتے ہیں
استھما کا گھریلو ٹوٹکوں سے علاج
کچھ آزمودہ گھریلو ٹوٹکے موجود ہیں جن سے آپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انجیر کا استعمال
انجیر بلغم خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کھانسی اور دمہ میں اسکے استعمال سے بہت فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
گرم دودھ اور ہلدی کا استعمال
بچوں میں سانس کی بیماری کیلئے گرم دودھ میں ہلدی، نمک اور گڑ ڈال کر پلانے سے بچوں کو سردی،کھانسی اور سانس لیتے وقت ہونے والی تکلیف میں بہت افاقہ ہوتا ہے۔
گرم دودھ اور شہد کا استعمال
شہد گرم دودھ یا پانی میں شامل کرکے پیا جاسکتا ہے ۔یہ جمع شدہ بلغم کو تحلیل کرکے سانس کی نالیوں سے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ سانس لینا بھی آسان بناتا ہے۔
دمہ(استھما) پھیپھڑوں کی ایک دائمی بیماری ہے جو ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ ہوا کی نالیوں کے گرد سوزش اور پٹھوں کے تنگ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔ علامات میں کھانسی، گھرگھراہٹ، سانس کی قلت اور سینے میں جکڑن شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ علامات ہلکے یا شدید ہو سکتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ آتے اور جا سکتے ہیں۔ دمہ ایک سنگین حالت ہو سکتی ہے، لیکن صحیح علاج سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ دمہ کی علامات والے افراد کو باقاعدگی سے ڈاکٹر سے چیک اپ کرواتے رہنا چاہیئے۔