شوگر لیول آپ کے جسم میں آپ کی صحت اور آپ کے جسم کی روزانہ کی بنیاد پر مناسب طریقے سے کام کرنے کی صلاحیت کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کے جسم میں شوگر لیول بہت زیادہ ہے، تو آپ کو ذیابیطس ہو سکتی ہے۔ اس کی علامات میں پیاس میں اضافہ۔ بار بار پیشاب آنا. تھکاوٹ شامل ہے۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی شوگر کا لیول کم ہے تو اسے چیک کریں۔ غیر علاج شدہ کم شوگر خطرناک ہو سکتی ہے۔
اس لیۓ یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کے بارے میں کیا کرنا چاہیۓ۔ اس آرٹیکل میں، ہم غیر ذیابیطیس یا صحت مند جسم کے لیے نارمل شوگر لیول اور پری ذیابیطس، والے لوگوں کے لیے بلڈ شوگر کے لیول کی جانچ اور مناسب حد کا جائزہ لیں گے۔
معمول سے زیادہ شوگر کی سطح غیر صحت بخش ہے۔ وہ سطحیں جو معمول سے زیادہ ہیں، لیکن مکمل طور پر ذیابیطس کے مرض تک نہیں پہنچ رہی ہیں، انہیں پری ذیابیطس کہا جاتا ہے۔ پری ذیابیطس کے متعلق مزید معلومات جاننے کے لیۓ مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا ڈاکٹر سے آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
صحت مند غیر ذیابیطس افراد میں نارمل شوگر لیول
کسی بھی قسم کی ذیابیطس کے بغیر، جسم میں شوگر لیول کم از کم آٹھ گھنٹے تک نہ کھانے کے بعد عام طور پر 70 سے 130 ملی گرام فی ڈی ایل کے درمیان ہوتی ہے اس کا انحصار دن کے وقت اور آخری بار کھانا کھانے پر ہوتا ہے۔ غیر ذیابیطس والے افراد میں شوگر لیول کے بارے میں نئے نظریات میں کھانے کے دو گھنٹے بعد جسم میں شوگر لیول 140ملی گرام فی ڈی ایل تک شامل ہے۔ ڈائیبیٹس ایسوسی ایشن کے مطابق ذیابیطس کے بغیر کسی شخص کے لیے شوگر کی معمول کی حدیں یہ ہیں۔
دن میں، کھانے سے ٹھیک پہلے کا شوگر لیول کم ترین سطح پر ہوتا ہے۔ ذیابیطس کے بغیر زیادہ تر لوگوں کے لیے، کھانے سے پہلے شوگر لیول تقریباً 70 سے 80 ملی گرام فی ڈی ایل تک ہوتی ہے۔ کچھ لوگوں کے لیے، 60 نارمل ہوتا ہے اور کچھ کے لیے، 90 نارمل ہوتا ہے۔
شوگر کی کم سطح کیا ہے؟
یہ بھی ہر فرد میں مختلف ہوتا ہے۔ بہت سے لوگوں کا گلوکوز لمبے عرصے تک خالی پیٹ رکھنے کے باوجود کبھی بھی 60 سے نیچے نہیں آتا ہے۔ جب آپ غذا کھاتے ہیں یا روزہ رکھتے ہیں تو جگر چربی اور پٹھوں کو شوگر میں بدل کر آپ کی شوگر کی سطح کو معمول پر رکھتا ہے۔ چند لوگوں کا شوگر لیول کچھ کم ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں بہترین اور مستند ڈائبٹالوجسٹ سے مشاورت کے لیۓ رجوع کر سکتے ہیں۔
شوگر کی تشخیص
ڈاکٹر ان ٹیسٹوں کا استعمال یہ جاننے کے لیے کرتے ہیں کہ آیا آپ کو ذیابیطس ہے یا نہیں۔
فاسٹنگ پلازما گلوکوز ٹیسٹ
ڈاکٹر 8 گھنٹے تک خالی پیٹ رکھنے کے بعد آپ کے جسم میں شوگر کی سطح کو جانچتا ہے اور یہ 126 ملی لیٹر فی ڈی ایل سے زیادہ ہے تو اس میں شوگر کی بیماری کے ہونے کا خطرہ ہے۔
اورل گلوکوز ٹالرینس ٹیسٹ
۔8 گھنٹے تک خالی پیٹ رکھنے کے بعد، آپ کو ایک خاص شکر والا مشروب ملتا ہے۔ 2 گھنٹے بعد آپ کی شوگر لیول 200 سے زیادہ ہوتا ہے۔ تو یہ بھی شوگر لیول ہائی ہونے کی علامت ہے۔
رینڈم چیک
ڈاکٹر آپ کے جسم میں شوگر کی جانچ کرتا ہے اور اگر یہ 200 سے زیادہ ہے، اس کے علاوہ آپ زیادہ پیشاب کرتے ہیں، زیادہ پیاس محسوس کرتے ہیں، اور آپ کا وزن کافی بڑھ گیا یا کم ہوگیا ہے۔ اس کے بعد وہ تشخیص کی تصدیق کے لیے فاسٹنگ شوگر لیول ٹیسٹ یا اورل گلوکوز ٹالرینس ٹیسٹ کریں گے۔ ٹیسٹ ہمیشہ مستند لیبارٹری سے کروانے چاہئیں کیونکہ ٹیسٹ کے نتائج پر ہی آپ کی ممکنہ بیماری کی تشخیص اور علاج کا انحصار ہوتا ہے۔
ذیابیطس ایسوسی ایشن کے مطابق، یہ وہ حالت ہے جو ذیابیطس کا باعث بن سکتی ہے اگر آپ صحت مند طرز زندگی میں تبدیلیاں نہ لائیں جو آپ کے ڈاکٹر نے تجویز کی ہیں تو یہ دل کی بیماری کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔ خوراک اور ورزش کے ذریعے پری ذیابیطس کو ذیابیطس بننے سے روکنا ممکن ہے۔
شوگر اور آپ کا جسم
ہائی شوگر لیول آپ کے لیے کیوں مضر ہے؟ گلوکوز آپ کے جسم کے تمام خلیوں کے لیے قیمتی ایندھن ہے جب یہ عام سطح پر موجود ہوتا ہے تو شوگر کی زیادہ مقدار آپ کے لبلبے کے خلیوں کی انسولین بنانے کی صلاحیت کو آہستہ آہستہ ختم کرتی ہے۔ جسم میں انسولین کی سطح بہت زیادہ رہتی ہے۔ وقت کے ساتھ، لبلبہ مستقل طور پر خراب ہو جاتا ہے۔
ہائی شوگر لیول تبدیلیوں کا سبب بن سکتی ہے جو خون کی نالیوں کے سخت ہونے کا باعث بنتی ہے، جسے ڈاکٹر ایتھروسکلروسیس کہتے ہیں۔
بہت زیادہ شوگر کے جسم پہ اثرات
بہت زیادہ شوگر سے آپ کے جسم کے کسی بھی حصے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خراب خون کی شریانیں مسائل کا باعث بنتی ہیں جیسے، گردے کی بیماری یا گردے کی خرابی، جس میں ڈائلیسس کی ضرورت ہوتی ہے، اسٹروک، دل کا دورہ، بینائی کی کمی یا اندھا پن، انفیکشن کے زیادہ خطرے کے ساتھ کمزور مدافعتی نظام، اعصابی نقصان، جسے نیوروپتی بھی کہا جاتا ہے، جو آپ کے پیروں، ٹانگوں اور ہاتھوں میں جھنجھلاہٹ، درد، یا کم احساس کا باعث بنتا ہے۔ سست زخم بھرنا اور شاذ و نادر صورتوں میں اعضاء کےکٹ جانے کا امکان ہوتا ہے۔
نوٹ: ان علامات کی صورت میں ذیابیطس میں پاؤں کے زخموں کے لیےماہر لیپروسکوپک سرجن سے ضرور رابطہ کریں۔
ان میں سے بہت سی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے اپنے شوگر کی سطح کو معمول کے مطابق رکھیں۔ ڈائیبیٹس ایسوسی ایشن کے ذیابیطس کے شکار لوگوں میں شوگر کو کنٹرول کرنے کی سطح: کھانے سے پہلے 70 سے 130ملی گرام فی ڈی ایل اور کھانے کے بعد 180 ملی گرام فی ڈی ایل سے کم ہیں۔