پسینے کی بدبو اکثر افراد کو معاشرے میں شدید شرمندگی سے دوچار کر سکتی ہے. مگر پسینے کا آنا صحت کے لیۓ بھی ضروری ہے۔ گرمی کے موسم میں جسم کو ٹھنڈک پہنچانے کے لیے قدرت نے ہمارے جسم میں ایک قدرتی نظام مرتب کیا ہے ۔جس کے تحت بیرونی درجہ حرارت کے بڑھنے کی صورت میں جسم میں موجود پسینہ پیدا کرنے والے گلینڈ پسینہ پیدا کر کے جسم کے مساموں سے باہر خارج کرتا ہے جس سے جسم کو ٹھنڈک ملتی ہے اور گرمی کا مقابلہ کرنے کی طاقت ملتی ہے۔
۔1 گرمی کے موسم میں پسینے کی بدبو کی وجوہات
یہ بات بہت سارے لوگوں کے لیۓ بہت حیرت انگیز ہوگی کہ پسینہ کی کوئی بو نہیں ہوتی ہے اور جسم میں سے آنے والی بدبو درحقیقت ان بیکٹیریا کے سبب ہوتی ہے جو کہ ہماری جلد پر موجود ہوتے ہیں اور پسینے سے مل کر پیدا کرتے ہیں۔
یہ بیکٹیریا جسم پر موجود کیرٹن پروٹین کو توڑتے ہیں اور اس کے ٹوٹنے کے سبب جو بو پیدا ہوتی ہے لوگ اس کو پسینے کی بدبو قرار دیتے ہیں۔ ہر انسان کے جسم کی یہ اپنی خاص بو ہوتی ہے جو کہ بعض اوقات بہت ناگوار بھی ہو سکتی ہے۔ لوگوں کے سامنے پسینے کے سبب ہونے والی بدبو کی وجہ سے ہونے والی شرمندگی سے بچنے کے لیۓ آپ بہت آسانی سے جلد کے ماہر ڈاکٹر سے آن لائن مشورہ کر سکتےہیں اس کےلیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر براہ راست رابطہ کریں۔
۔2 گرمی کے موسم میں پسینے کی بدبو کو دور کرنے کا طریقہ
کچھ لوگوں کے پسینے میں اس حد تک بدبو ہوتی ہے کہ لوگ ان کے ساتھ بیٹھنےکو تیار نہیں ہوتے ہیں مگر اس بو کو کم کرنے کے کچھ ایسے طریقے ہوتے ہیں جن کو اپنا کر اس بو سے بچا جا سکتا ہے۔
۔1 روزانہ نہانے کی عادت
روزانہ نہانے کی عادت جسم کو پسینے کی بدبو سے بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کیوں کہ انسان جب نہاتا ہے تو اس کے جسم کے کچھ خاص حصوں میں جہاں پر بیکٹیریا گھر بنا لیتے ہیں۔ جن میں بغلیں، رانوں کےاندرونی حصے اور جنسی اعضاء شامل ہیں ان حصوں کو دھونے سے وہاں کے بیکٹیریا ختم ہو جاتے ہیں جس سے پسینہ آنے پر وہاں بدبو پیدا نہیں ہوتی ہے۔
۔2 ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا استعمال
بعض افراد پسینے کی بدبو سے بہت پریشان ہوتے ہیں۔ بار بار نہانے کے باوجود بھی ان کے جسم سے بد بو ختم نہیں ہوتی ہے ایسے افراد کو چاہیئے کہ وہ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا استعمال کریں اس کے لیۓ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کے محلول سے کسی کپڑے کو بھگو لیں۔
اس بھیگے ہوۓ کپڑے سے جسم کے ان تمام حصوں کو اچھی طرح صاف کریں جہاں پر سے پسینے کی بد بو آتی ہے مثال کے طور پر بغلوں اور انڈر لیگ وغیرہ پر تو اس سے ان پوشیدہ جگہوں پر موجود بیکٹیریا صاف ہو جاتے ہیں۔
اور اس کے بعد جب ان حصوں پر پسینہ آتا بھی ہے تو اس میں بدبو نہیں ہوتی ہے ۔ اس عمل کو بار بار دہرانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان جگہوں پر موجود بیکٹیریا کو ختم کیا جاسکے۔
۔3 پسینے والے کپڑوں کی تبدیلی
اکثر اوقات ورزش وغیرہ کرنےکی وجہ سے کپڑے پسینے سے بھیگ جاتے ہیں جن میں بیکٹیریا پیدا ہو جاتے ہیں۔ یہ بیکٹیریا کپڑوں کے خشک ہونے کے بعد بھی بدبو کا باعث بنتے ہیں اس بدبو سے بچنے کے لیۓ یہ طریقہ لازمی ہے کہ ایسے کپڑے گرمی میں پہنے جائيں جو سوتی ہوں۔
اور جن میں ہوا کا داخلہ ہو سکے اسکے علاوہ کپڑوں کے پسینے میں بھیگنے کے بعد ان کو فوری تبدیل کرنے کی عادت اپنانی چاہیئے اس کے علاوہ روزانہ دھلے ہوۓ کپڑے پہننے سے بھی پسینے کی بدبو کو روکا جا سکتا ہے۔
۔4 غذا میں احتیاط
بعض غذائیں بھی بعض اوقات پسینے کی بدبو کو بڑھاوا دینے کا باعث بن سکتی ہیں مثال کے طور پر زیادہ مصالحے والے کھانے زیادہ پیاز اور لہسن والے کھانوں سے بھی پسینے میں ان کی بو شامل ہو سکتی ہے اس وجہ سے گرمی کے موسم میں عام طور پر ایسے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔
۔5 اینٹی بیکٹیریل صابن اور ڈیوڈرنٹ کا استعمال
نہانے کے لیۓ اینٹی بیکٹیریل صابن کا استعمال اور نہانے کے بعد ڈیوڈرنٹ کا استعمال اگرچہ عارضی طور پر پسینے کی بدبو کو روک سکتا ہے مگر اس کا مستقل استعمال اس حوالے سے مفید ثابت ہو سکتا ہے کہ اس سے پسینے کی ناگوار بو کا سلسلہ نہ صرف رک جاتا ہے بلکہ اس سے ایک خوشگوار خوشبو جسم کا حصہ بن جاتی ہے۔
۔6 ڈاکٹر سے رجوع کرنا
بعض افراد زیادہ پسینہ آنے کی بیماری میں بھی مبتلا ہوتے ہیں اس بیماری کو ہائپر ہائیڈروسز کہا جاتا ہے اس بیماری کے شکار افراد کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے جس کی وجہ سے بیکٹیریا کی نمو بہت بڑھ جاتی ہے۔ اس وجہ سے پسینےکی زیادتی کی وجہ سے بدبو روکنے کی ہر تدبیر ناکام ثابت ہو جاتی ہے۔