سسٹ اور ٹیومر کا موازنہ کرتے وقت، وہ ایک جیسے لگتے ہیں۔ لیکن وہ اہم طریقوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ آپ کے جسم پر ایک گھٹلی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ عام طور پر، سسٹ تشویش کا باعث نہیں ہوتے ہیں۔ ایسے معاملات بھی ہوتے ہیں جب گھٹلی ٹیومر بن سکتی ہے۔ سومی یا غیر کینسر والے ٹیومر کے ساتھ ساتھ مہلک ٹیومر بھی ہوتے ہیں۔ اس بلاگ میں جانیں گے کہ سسٹ اور ٹیومر کیا ہیں اور ان کے درمیان فرق کیا ہے۔
۔1 سسٹ کیا ہے؟
سسٹ ایک تھیلی ہے جس میں عام طور پر ہوا یا پانی جیسا گاڑھا لیکوئیڈ ہوتا ہے۔ کچھ سسٹ پنیری یا مومی جیسے مادے سے بھرے ہوتے ہیں۔ ہڈیوں، اعضاء اور نرم بافتوں سمیت جسم کے کسی بھی حصے میں یہ بن سکتا ہے۔ زیادہ تر یہ غیر سرطانی یا سومی ہوتے ہیں، لیکن بعض اوقات کینسر سسٹ کا سبب بن سکتا ہے اس کی کئی قسمیں ہیں۔ یہ کسی بھی سائز کے ہو سکتے ہیں، زیادہ تر یہ گول، ہموار اور حرکت میں آسان ہوتے ہیں۔
۔1 سسٹ کے مہلک ہونےکی جانچ کرنا
اگر اس میں ٹھوس اجزاء ہوں تو یہ سومی یا مہلک ہو سکتا ہے اور اس کی مزید جانچ ہونی چاہیے۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے کہ آیا کوئی سسٹ یا ٹیومر سومی ہے یا مہلک ہے بہترین ٹیسٹ بایوپسی ہے۔ اس طریقہ کار میں متاثرہ ٹشوز یا بعض صورتوں میں، پورے متاثرہ حصے کے نمونے لیے جاتے ہیں اور خوردبین کے ذریعے اس کی جانچ کی جاتی ہے۔
۔2 سسٹ بننے کی وجوہات
اس کے بننے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں۔ سسٹ بننے کی چند بڑی وجوہات درج ذیل ہیں۔
۔1 جینیاتی بیماریاں
۔2 ٹیومر
۔3 انفیکشنز
۔4 نوزائیدہ کی نشوونما میں خرابیاں
۔5 سیلولر نقائص
۔6 دائمی سوزش کی بیماریاں
۔7 جسم میں نالیوں کی رکاوٹ اور چوٹیں
ان علامات کے بارے میں اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سے مشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ پہ اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیے اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
۔2 ٹیومر کیا ہے؟
آپ کے جسم کے خلیات ایک مقررہ رفتار سے بڑھتے اور تقسیم ہوتے ہیں۔ کچھ خلیے مر جاتے ہیں، جبکہ نئے بنتے ہیں۔ اگر اس عمل میں کچھ غلط ہو جائے تو ٹیومر بن سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیومر ٹشو کی ایک گھٹلی ہوتی ہے جو اس وقت بنتی ہے جب خلیات بہت تیزی سے بڑھتے اور تقسیم ہوتے ہیں ۔ بہت سے ٹیومر سومی ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ کینسر نہیں ہیں اور نہ ہی وہ پھیلیں گے۔
لیپوماس جو چربی والے ٹیومر ہوتے ہیں اور فائبرائیڈینومس، یہ بریسٹ ٹیومر کی سب سے عام قسم ہے۔ یہ دونوں سومی ٹیومر کی کچھ عام اقسام ہوتی ہیں۔
۔3 سسٹ اور ٹیومر کے درمیان فرق
صرف ایک طبی پیشہ ور ماہر آپ کو یقینی طور پر بتا سکتا ہے کہ وہ گھٹلی کیا ہے۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ یہ ایک سسٹ ہے، تو آپ کے ڈاکٹر کو اسے چیک کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی بننے والی گھٹلی یا سسٹ خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔ لیکن فکر یا خوف کی وجہ سے آپ اس کے علاج میں غفلت نہ برتیں۔ قابل اعتماد طریقے سے معلوم کر سکتے ہیں کہ وہ گھٹلی کیا ہے۔
۔1 سسٹ کی شناخت
اگر آپ کو سسٹ ہےتو چھونے پر درد یا نرم محسوس کریں۔ بیچ میں ایک سوراخ، ڈاٹ یا بلیک ہیڈ ہوسکتا ہے پیلا یا ہرا لیکوئیڈ نکلنا، سرخ نظر آنا، دبانے پر جلد کے اندر گھٹلی کا حرکت ہونا شامل ہے۔
۔2 ٹیومر کی شناخت
گھٹلی ایک ٹیومر ہو سکتی ہے اگر چھونے پر سخت محسوس ہوتا ہے جیسے ایک کنکر یا پتھر کی طرح۔ اچانک ظاہر ہوتا ہے یا لگتا ہے کہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ دبانے پر حرکت نہیں کرتا ہے تو یہ ٹیومر ہوسکتا ہے۔
۔4 سسٹ یا ٹیومر کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ
ڈاکٹر گھٹلی کی جانچ کے لیۓ ایک امیجنگ ٹیسٹ تجویز کرے گا۔ جو درج ذیل ٹیسٹس پر مشتمل ہوسکتا ہے۔
۔1 الٹراساؤنڈ
یہ ٹیسٹ صوتی لہروں کا استعمال کرتا ہے تا کہ جانچ کرسکے کہ آیا گھٹلی سیال سے بھری ہوئی ہے یا ٹھوس ہے۔
۔2 سی ٹی اسکین
یہ تفصیلی ایکسرے آپ کے جسم کے اندر کی تھری ڈی تصاویر تیار کرتا ہے۔
۔3 ایم آر آئی
اس میں میگنٹ اور ایک خاص بغیر تابکاری کے کمپیوٹر کے ذریعے آپ کے اندرونی اعضاء اور ڈھانچے کی تصویریں لیتے ہیں۔
۔4 میموگرام
یہ آپ کی چھاتی کا ایکس رے ہے، جو چھاتی کے ٹشو میں کسی غیر معمولی چیز کو تلاش کرتا ہے۔
۔5 ٹیسٹ کے بعد اگلے اقدامات
اگر آپ کے ٹیسٹ کے نتائج میں سسٹس کا پتہ چلتا ہے، تو ڈاکٹر اسے کلینک میں موجود طریقہ کار سے نکالنے کی پیشکش کر سکتا ہے۔ لیکن بہت سے معاملات میں، سسٹس کو نکالنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے جب تک کہ وہ آپ کو پریشان نہ کر رہے ہوں۔ بعض اوقات، ڈاکٹر یہ تعین کرنے کے لیے بایوپسی کرسکتا ہے کہ گھٹلی سسٹ ہے یا ٹیومر ہے۔
عام طور پر، ڈاکٹر گھٹلی کا ایک چھوٹا سا نمونہ لینے کے لیے ایک خاص سوئی کا استعمال کرتے ہیں۔ وہ نمونے کو جانچ کے لیے لیب میں بھیجتے ہیں اور پھر آپ کو نتائج سے آگاہ کرتے ہیں۔ ان سب طریقہ کار کے بارے میں آگاہی دینا ہمارا فرض ہے۔ اگر آپ یا آپ کے کسی عزیز کو اس قسم کے سسٹ یا ٹیومر کی علامات ظاہر ہوں تو فوری مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں۔