جسم کے مختلف حصوں سے غیر ضروری بال ہٹانے کا ایک تیز ترین طریقہ ویکسنگ ہے۔ اس لیۓ ویکسنگ کے بعد جلد پر دھبے بننا عام سی بات ہے۔ بہت سے لوگوں میں ویکسنگ کے فورا بعد جلد پر چھوٹے، سرخ دھبے بن جاتے ہیں جن میں جلن اور خارش بھی ہوتی ہے۔ اگر علاج نہ کیا جاۓ تو ایک ہفتے تک یہ زیادہ ظاہر ہوجاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کچھ گھریلو علاج اس میں فائدہ مند ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس بلاگ میں ویکسنگ کے بعد جلد کی سرخی یا الرجی کا علاج اور تجاویز بیان کی گئی ہیں۔
جلد پر کسی بھی نئی پروڈکٹ کے استعمال سے پہلے ہمیشہ جلد کے ماہر ڈاکٹر سے مشاورت ضروری ہے۔ جلد کی کسی بھی بیماری کی صورت میں مرہم پہ اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
۔1 ویکسنگ کیا ہے؟
ویکسنگ جسم کے غیر ضروری بالوں پر موم جیسے چپچپے مادے کو خاص کپڑے یا کاغذ پر استعمال کرکے جڑ سے بالوں کو ہٹانے کا عمل ہے۔ اس عمل میں ویکسنگ کے لیۓ خاص قسم کے کپڑے پر ویکس لگا کر بالوں پر چپکا دیا جاتا ہے پھر بالوں کی مخالف سمت میں قوت سے بالوں کو جڑوں سے باہر نکالا جاتا ہے۔
ویکس شدہ جگہ پر چار سے چھ ہفتوں تک نئے بال دوبارہ نہیں اگتے ۔ جسم کے کسی بھی حصے کو ویکس کیا جا سکتا ہے جیسے آئی بروز، چہرہ، زیرِ ناف بال ، ٹانگیں، بازو، کمر، پیٹ، سینے اور پاؤں۔ غیر ضروری بالوں کو ہٹانے کے لیے ویکسنگ کی بہت سی قسمیں موزوں ہوتی ہیں۔
گھر پر ویکسنگ بالوں کو ہٹانے کا ایک سستا طریقہ ہو سکتا ہے، لیکن اس کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ دھوپ میں جلنے والی یا بہت حساس جلد کو کبھی بھی ویکس نہ کریں۔
۔2 ویکسنگ کے سبب ہونے والی سرخی اور الرجی کے گھریلو علاج
ویکسنگ آپ کے جسم سے تمام غیر ضروری بالوں کو ختم کر دیتی ہے، لیکن یہ آپ کی حساس جلد میں کچھ تکلیف، لالی اور جلن پیدا کر دیتی ہے۔ جلد پر یہ الرجی اس لیۓ ہوتی ہے کیونکہ بالوں کے فولیکلز جڑوں سے بہت قوت سے کھینچے جاتے ہیں۔
جس سے جلد سوج جاتی ہے۔ باریک بالوں کو اکھاڑنا اتنا مشکل نہیں ہے لیکن موٹے بالوں سے چھٹکارا حاصل کرنا زیادہ تکلیف دہ اور درد کا باعث بنتا ہے، جو اس جلد پر سوجن اور لالی چھوڑ دیتا ہے۔ گھریلو ٹوٹکے ویکسنگ کے بعد ہونے والے مضر اثرات کو کم کرنے میں کیسے مؤثر ثابت ہوسکتے ہیں، جانتے ہیں۔
۔1 خالص ایلوویرا لگائیں
اپنے ویکسنگ سیشن کے بعد متاثرہ جگہ پر ایلو ویرا پلانٹ سے خالص ایلو ویرا جیل کا استعمال کریں۔ ایک بار جب ایلو ویرا جیل آپ کی جلد سے جذب ہو جائے تو یہ سوزش اور درد کو کم کر دے گا۔ اگر آپ کو پلانٹ تک رسائی نہیں ہے تو آپ آسانی سے دستیاب ایلو ویرا جیل کی مصنوعات استعمال کرسکتے ہیں، لیکن اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ پروڈکٹ میں الکحل نہ ہو۔
۔2 ٹھنڈی سکائی کریں
تینوں اجزاء کو برابر حصوں میں ملا کر دودھ، پانی اور برف کی ٹھنڈی سکائی بنائیں اور پھر متاثرہ جگہ پر لگائیں۔ اسے اپنی جلد پر پانچ منٹ کے لیے رکھیں اور پھر اس عمل کو تین بار دہرائیں تاکہ لالی اور جلن کو کم کیا جا سکے۔ ٹھنڈا کمپریس آپ کی جلد کی شفا یابی کے عمل میں مدد کرے گا۔
۔3 کیلنڈولا کا تیل لگائیں
کیلنڈولا تیل یا گل گیندا میں اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ لیکن اسے جلد پر براہ راست استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ جلد پر لگانے سے پہلے اسے کیریئر آئل یا خوشبو سے پاک کریم سے پتلا کریں۔ کیلنڈولا کا تیل درد اور سوجن کو کم کر دے گا۔
۔4 کھیرے کا ماسک
ویکسنگ کے بعد تکلیف کو کم کرنے کے لیے کھیرے کا کولنگ ماسک بنائیں۔ کھیرے کا ماسک اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی بدولت سرخ اور سوجن والی جلد کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ کھیرے کے ماسک کو تیار کرنے کے لیے، ٹھنڈے کھیرے کو کاٹ کر براہ راست اپنی جلد پر لگائیں۔ آپ اسے بلینڈ کرکے پیسٹ بھی بناسکتے ہیں اور اسے ویکسنگ والی جگہ پر لگا سکتے ہیں۔
۔5 جلد کی کریم میں لیوینڈر کا تیل شامل کریں
لیونڈر کے تیل میں جراثیم کش اور اینٹی فنگل خصوصیات موجود ہوتی ہیں، اسے اپنی جلد کی کریم میں شامل کرکے اپنے جسم پر لگانے سے آپ کی جلد ٹھیک ہوجاتی ہے اور اگر آپ کی جلد کوویکسنگ سے نقصان پہنچا ہے تو یہ اس کے ٹشوز کو بھی بہتر کرے گا۔ اگر آپ چہرے کی جلد کے حوالے سے کسی بھی مسئلہ سے دوچار ہیں جیسے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے، کیل مہاسے یا ان کے نشانات، چھائیاں، جھریاں یا سانولی رنگت تو تجربہ کار جلد کے ڈاکٹر سے ضرور رابطہ کریں۔
۔6 پودینہ اور سبز چائے کا محلول لگائیں
پودینہ اور سبز چائے کا استعمال ویکسنگ کی وجہ سے ہونے والے آپ کے درد کو دور کرنے میں مدد کرے گا اور خراب جلد کو بھی ٹھیک کرے گا کیونکہ پودینہ ایک قدرتی ٹھنڈک ہے، اور سبز چائے میں موجود ٹینن درد کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اس محلول کو بنانے کے لیے پانچ گرین ٹی بیگز، تین کپ تازہ پودینے کے پتے ایک ہزار ملی لیٹر ابلتے ہوئے پانی میں ڈالیں۔ مرکب کو کم از کم ایک گھنٹے کے لیے سیٹ اور ٹھنڈا ہونے دیں۔ پھر اس مائع کو روئی کی بال سے لگائیں اس کے علاوہ آپ لیکوئڈ کو براہ راست متاثرہ جگہ پر بھی ڈال سکتے ہیں۔