ویکسین کونسی اچھی ہے کیا جاننا چاہتے ہیں؟
کروناوائرس کی بیماری نے ایسا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا کہ اس بیماری سے مقابلہ کرنے کے لئے دنیا کے تمام ملکوں میںاس سے چھٹکارےاورعلاج کے لئے کوشیشیں ہونے لگیں۔اور دنیا کی تمام لیبارٹریز میں اس کی ویکسینیشن تیارہونے لگی۔بلاآخراس نتیجے میں پہنچ گئے کہ اس سے حفاظت مل گئی۔۔
اس وائرس کی ویکسینیشن جب تیار نہیں ہوئی تو لوگ ان خدشات میں مبتلا تھے کہ یہ جلد تیار نہیں ہوگی۔لیکن جب یہ مارکیٹ میںآچکی ہے تو لوگ اس بات سے ڈررہے ہیں کہ دوسال میں مرجائیں گے۔لیکن زندگی اور موت دینے والی ذات تواللہ کی ہے۔یہ سب جھوٹی افواہیں ہیں۔
اگران باتوں میں سچائی ہوتی تو اللہ کے بعد ہماری جان بچاتے ہیں وہ اس پر سوچ بچار کرتے اور نہ لگواتے۔لیکن ویکسینیشن لگوانا بہتر جو ہمارے اینٹی باڈیر پیدا کرکے ہماری قوت مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔آیئے جانتے ہیں کہ کونسی ویکسینیشن اچھی ہے اور بہتر ہے۔
Table of Content
کرونا وائرس کی ویکسینیشن-
اس بیماری کی ویکسینیشن کےبارے میں بہت سےسوال ہیں لوگوں کے دلوں میں کہ یہ لگوانا بہتر ہے کہ نہیں؟اور یہ ہمارے جسم میں کیا کرداد اد کرتی ہے؟اور یہ ہمیں بیماری سے تحفظ فراہم کرتی ہے یا نہیں؟آیئے یہ بات جانتے ہیں؛
ویکسینیشن کیا ہے؟-
ہمارےجسم کو بیماریوں سے بچانے کے لئے یہ آسان اور موئثر طریقہ ہے۔ان کو حفاظتی ٹیکہ بھی بول سکتے ہیں۔آپ کے جسم کو نقصان پہنچانےوالی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ان انفیکشن سےتحفظ ملتا ہے جو ہماری قوت مدافعت کو کمزور کرتے ہیں۔
ویکسین ہمارے جسم میں اینٹی باڈیز بنانے میں مدد کرتی ہے۔یہ ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتےمیں مدد کرتی ہے۔ہمارے جسم میں جب کوئی بھی وائرس داخل ہوتا ہے تو یہ ہمارے مدافعتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔اور ویکسین ہمیں بیماریوں سے تحفظ دیتی ہے۔
کرونا ویکسین انجیکشن کی مدد سے لگائی جاتی ہے۔
لگوانا کیوں ضروری ہے؟-
جب ہم ویکسینیشن کا ٹیکہ لگواتے ہیں اپنی ہی نہیں بلکہ اپنے اردگرد لوگوں کی حفاظت کررہے ہوتے ہیں۔ویکسینیشن بیماری سے بچنےاورجان بچانے کا موئثرطریقہ ہے۔جولوگ شدید بیمار ہوتے ہیں ان کو مشورہ دیا جاتاہے کہ وہ ویکسین نہ لیں۔
وبائی مرض کے دوران یہ لگوانا انتہائی ضروری اوراہم ہے۔اس کے علاوہ ڈبلیوایچ اور کے ادارے نے تمام ممالک سے درخواست کی ہے کہ اس کی فراہمی کویقنی بنایا جائے۔اور تمام لوگ بیماری سے حفاظت کے لئے اس کو لگواسکیں۔
یہ کس طرح کام کرتی ہے؟-
اس کو لگوانے کے بعد ہمارے جسم میں اینٹی باڈیز بن جاتیں ہیں جو بیماریوں کے خلاف دفاع کرتے ہیں۔اور ہمیں حفاظت فراہم کرتے ہیں۔
حملہ آور جراثیم یعنی بیکٹریااور وائرس جب ہمیں نقصان پہنچاتے ہیںتو ہمارا مدافعتی نظام ان سے مقابلہ کرتا ہے۔
اینٹی باڈیز کے بن جانے کے بعدہمارا مدافعتی نظام مضبوط بن جاتا ہے۔اور جب وائرس جسم میں داخل ہوکر ہماراہمیں نقصان پہنچاتا ہےتو اینٹی باڈیز پہلے ہی اس جراثیم کو ختم کردیتا ہے اور بیمار ہونے سے بچا لیتا ہے۔اس لئے اپنے لئے اور اپنے ارد گرد انسانوں کے لئے یہ لگوانا بہت ضروری ہے۔
اس بارے مزید جاننا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔
پاکستان میں کونسی ویکسینیشنز لگ رہی ہیں؟-
اس وقت ڈان نیوز کے مطابق پاکستان میں 5 ویکسین موجود ہیں۔جن میں یہ ہیں؛
سائنوفارم-
کینسینو-
سائنوواک-
سپتنک-
ایسٹرازینکا-
یہ 5 ویکسینشز رزلٹ اور پاس ہونے بعد پاکستا ن میں آئی ہیں اور بہت سے لوگ ان سے مستفید ہورہے ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ ڈاکٹر اس بارے کیا کہتے ہیں؟
ڈاکٹر نعمان-
اس کے بارے میں ڈاکٹر نعمان کا کہنا ہے کہ یہ لگوانا ہمارے لئے بہت ضروری ہے اور یہ ہمیں بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد دیتی ہے۔اس کی پہلی ڈوز لگنے کے بعد بہت کم چانسز ہوتے ہیں کرونا ہونے کے۔کیونکہ ا سکے لگنے کے دو ہفتے بعدجسم میں اینٹی باڈیز تیار ہوتیں ہیں۔
سائنوفارم کن کو نہیں لگوانا چاہیے؟-
اس ویکسینیشن کے بارے حکومت کا کہنا ہے کہ یہ حاملہ خواتین نہ لگوائیں۔اس کےبرعکس سائنو واک لگوائی جائے۔کیونکہ یہ 18 سال کے اوپر کے لوگوں کو بھی لگ سکتی ہے۔جو مائیں بچوں کو دودھ پلاتی ہیں وہ بھی لگوا سکتیں ہیں۔
سائنو فارم کو ڈبلیو ایچ اور نے اپرو کردیا ہے۔لیکن ساینو واک کو بھی اپرو کردیا ہے۔
کونسی ویکسینیشن لگوانی چاہیے؟-
اس کے بارے میں بہت سے سوال لوگوں کے پوچھے گئے کہ کونسی ویکسنیشن لگوانی چاہیے یا کونسی بہتر ہے۔
اس کے بارے میں آپ کو ایک بہترین ڈاکٹر ہی بتا سکتا ہے۔آپ اپنے ڈاکٹر کو فلواپ کریں اور ان سے مشورہ حاصل کریں۔
تمام ویکسینز کا کوئی نقصان نہیں ہے یہ ہمارے جسم کو بیماریوں سے بچاتی ہیں۔
ہائی بلڈپریشر اور ذیابیطس-
ان دو بیماریوں میں کرونا زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔اس لئے ان مریضوں کو بھی لگوانی چاہیے۔کیونکہ ان میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے جس وجہ سے سے بیماری زیادہ حملہ کرتی ہے۔اسلئے ان مریضوں کو لازمی لگوانی چاہیے۔
ہمارے لئے کونسی ویکسینیشن بہتر ہے اور ہمیں کونسی لگوانی چاہیے۔اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو اس کے لئے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔اور اس کے لئے مرہم۔ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ کو اپنے موبائل میں ڈاؤن لوڈ کریں اور ڈاکٹر کی اپاینمنٹ حاصل کریں۔اس کے علاوہ 03111222398پر کال کرکے آن لائن کنسلٹیشن حاصل کریں۔